اس آیت میں اللہ تعالیٰ خبر د ے رہا ہے کہ وہ دنیا اور آخرت میں مؤمنوں کے ساتھ رحیم ہے، دنیا میں اسطرح کہ انہیں حق کی طرف ہدایت دی ،جس سے بہت سے لوگ ناآشنا رہے ،اور انہیں صراطِ مستقیم دکھا دیا جس سے بہت سے لوگ گمراہ رہے، اور آخرت میں اس طرح کہ انہیں فزعِ اکبر سے محفوظ فرمائے گا اورجنت میں داخل فرمائے گا ۔ { کَتَبَ رَبُّکُمْ عَلٰی نَفْسِہٖ الرَّحْمَۃَ } (الانعام:۵۴) ترجمہ:’’ تمہارے رب نے رحمت کرنا اپنے ذمہ مقرر کرلیا‘‘ … شر ح … یعنی اللہ تعالیٰ نے اپنے نفسِ کریم پر فضل واحسان کرنا واجب کرلیا ہے ۔یہ لکھنا ’’کونیہ قدریہ‘‘ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ پر کوئی بھی کوئی بات واجب نہیں کرسکتا ۔ (اللہ تعالیٰ کا اپنی ذات پر رحمت کرنا واجب فرمانا اس معنی میں ہے کہ اُس نے تقدیر میں رحمت فرمانے کا حتمی اور قطعی فیصلہ فرمالیا ہے۔مترجم) { وَھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ } (یونس:۱۰۷) ترجمہ:’’ اوروہ بخشنے والا ،رحم کرنے والا ہے‘‘ … شر ح … اللہ تعالیٰ اپنے متعلق خبر دے رہا ہے کہ میں صفتِ رحمت ومغفرت کے ساتھ متصف ہوں، لہذا جو شخص اپنے گناہوں سے توبہ کرلے چاہے جیسے بھی گناہ ہوں حتی کہ شرک ہی کیوں نہ ہو،نیز اس پر توکل کرلے،تو اللہ تعالیٰ اسے معاف فرمادیتا ہے ،اور اس پر رحمت فرماتا ہے۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |