Maktaba Wahhabi

86 - 352
اس آیت میں اللہ تعالیٰ خبر د ے رہا ہے کہ وہ دنیا اور آخرت میں مؤمنوں کے ساتھ رحیم ہے، دنیا میں اسطرح کہ انہیں حق کی طرف ہدایت دی ،جس سے بہت سے لوگ ناآشنا رہے ،اور انہیں صراطِ مستقیم دکھا دیا جس سے بہت سے لوگ گمراہ رہے، اور آخرت میں اس طرح کہ انہیں فزعِ اکبر سے محفوظ فرمائے گا اورجنت میں داخل فرمائے گا ۔ { کَتَبَ رَبُّکُمْ عَلٰی نَفْسِہٖ الرَّحْمَۃَ } (الانعام:۵۴) ترجمہ:’’ تمہارے رب نے رحمت کرنا اپنے ذمہ مقرر کرلیا‘‘ … شر ح … یعنی اللہ تعالیٰ نے اپنے نفسِ کریم پر فضل واحسان کرنا واجب کرلیا ہے ۔یہ لکھنا ’’کونیہ قدریہ‘‘ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ پر کوئی بھی کوئی بات واجب نہیں کرسکتا ۔ (اللہ تعالیٰ کا اپنی ذات پر رحمت کرنا واجب فرمانا اس معنی میں ہے کہ اُس نے تقدیر میں رحمت فرمانے کا حتمی اور قطعی فیصلہ فرمالیا ہے۔مترجم) { وَھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ } (یونس:۱۰۷) ترجمہ:’’ اوروہ بخشنے والا ،رحم کرنے والا ہے‘‘ … شر ح … اللہ تعالیٰ اپنے متعلق خبر دے رہا ہے کہ میں صفتِ رحمت ومغفرت کے ساتھ متصف ہوں، لہذا جو شخص اپنے گناہوں سے توبہ کرلے چاہے جیسے بھی گناہ ہوں حتی کہ شرک ہی کیوں نہ ہو،نیز اس پر توکل کرلے،تو اللہ تعالیٰ اسے معاف فرمادیتا ہے ،اور اس پر رحمت فرماتا ہے۔
Flag Counter