Maktaba Wahhabi

155 - 352
کے ساتھ جانے کے بجائے اپنے اہل ومال میں رکنے کو ترجیح دی ۔ان کی چاہت ہوگی’’اَنْ یُّبَدِّلُواکَلَامَ اللّٰه ‘‘یعنی کلام اللہ کے اس حصہ کو بدل دیں جس میں اہل حدیبیہ سے خصوصی طور پر خیبر کے مالِ غنیمت کا وعدہ کیا گیا ۔ ’’قُلْ لَنْ تَتَّبِعُوْنَا ‘‘نفی بمعنی نہی ہے یعنی تم ہمارے ساتھ نہ چلو۔’’کَذٰلِکُمْ قَالَ اللّٰه مِنْ قَبْلُ‘‘یعنی اللہ تعالیٰ اہل حدیبیہ سے وعدہ کرچکا ہے کہ خیبر کا مالِ غنیمت خاص تمہارے لئے ہے۔ اس آ یت میں بھی اللہ تعالیٰ کیلئے کلام اور قول کا اثبات ہے اور یہ کہ اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے کلام وقول فرماتا ہے،اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کی کلام کو تبدیل کرنا جائز نہیں ہے بلکہ اس پر عمل اور اسکی اتباع واجب ہے۔ { وَاتْلُ مَا اُوْحِیَ إِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ لَامُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہٖ } (الکھف:۲۷) ترجمہ:’’تیری جانب جو تیرے رب کی کتاب وحی کی گئی ہے اسے پڑھتا رہ، اس کی باتوں کو کوئی بدلنے والا نہیں‘‘ …شرح… ’’ وَاتْلُ مَا اُوْحِیَ إِلَیْکَ‘‘اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں اپنے نبی( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو وحی شدہ کتاب کی مواظبت کے ساتھ تلاوت کرنے کا حکم دیا ہے۔ وحی ،جلدی اور مخفی طریقہ سے خبر دینے کو کہتے ہیں۔ وحی کی متعدد کیفیات ہیں اور کتب اصولِ تفسیر میںمذکور ہیں ’’ مِنْ رَّبِّکَ‘‘یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی جانے والی وحی کا بیان ہے ’’ لَامُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہٖ ‘‘یعنی اللہ تعالیٰ کے کلمات کونہ کوئی تبدیل کرسکتا ہے نہ کوئی اس میں تحریف کرسکتا ہے اور نہ کوئی اسے زائل کرسکتا ہے ۔ یہ آیت بھی اللہ تعالیٰ کیلئے کلمات کے اثبات پر شاہد ہے۔ { اِنَّ ھٰذَا الْقُرْآنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ اَکْثَرَ الَّذِیْ ھُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ }
Flag Counter