Maktaba Wahhabi

263 - 335
بخاری شریف، ابوداود شریف، ترمذی شریف کے سبق میں حاضر ہوتے تھے، حتی کہ بعض مدارس کے صدر المدرسین، شیخ الحدیث بھی آپ کے درس میں آتے تھے، آپ کے یہاں سے فارغ شدہ عالم کو دوسروں پر فوقیت دی جاتی تھی۔ ’’جو کتابیں آپ کے زیر مطالعہ ہوتی تھیں ، ان میں بین السطور بھی سیاہ پائے گئے، خصوصاً بخاری شریف، ابوداود شریف، ترمذی شریف، موطا امام مالک؛ یہ کتابیں جب جامعہ ملیہ بھیجی جارہی تھیں تو انھیں دیکھ کر آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔‘‘[1] دار الحدیث رحمانیہ سے شائع ہونے والے رسالہ محدث کے ایک شمارے میں وہاں کے طلبا شیخ صاحب کے درس کی تعریف کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’جن طلبا نے آپ کے پاس حدیث کی کتابیں پڑھیں ، وہ ہمیشہ آپ کی تعریفیں کرتے رہے اور آپ کی محدثانہ روش کے عاشق زار رہے۔ خوش قسمتی سے امسال ہماری بخاری شریف اور ترمذی شریف وغیرہ اہم کتب احادیث آپ ہی کے پاس ہیں ۔ مولانا احمد اﷲ صاحب پڑتاپ گڑھی یہاں سے مستعفی ہوگئے ہیں ، لیکن بخدا ہمیں تو اب ان کتابوں کو مولانا عبید اﷲ صاحب کے پاس پڑھنے میں وہ لطف حاصل ہو رہا ہے کہ ہم بیان نہیں کرسکتے۔ علمی تحقیق، نکاتِ حدیث، تطبیقِ احادیث، شرحِ احادیث اور ادق فنونِ حدیث میں جو خداداد ملکہ آپ کو ہے، اس زمانے میں بہت کم کسی کو ہوگا۔ پڑھاتے وقت ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا ایک دریا موجیں مار رہا ہے۔ آپ کی وسیع معلومات و غیر معمولی قابلیت نے ہمارے دلوں
Flag Counter