Maktaba Wahhabi

236 - 335
لاہوری، محمد رمضان نسیم اڑیسوی، محمد نجدی، محمد اکرم شاہ، محمد اسماعیل پنجابی، محمد ٹونکی، محمد سیف الرحمن مدنی، ابو المکارم عبد القیوم، محمد محمود، محمد احمد، عبد الرحمن جاوی، محمد حامد، محمد اکبر پنجابی، محمد عبد السلام گیاوی، عبد الستار ٹونکی، محمد عتیق ٹونکی، عبد الحمید بستوی، محمد شمس الدین شمس گیاوی، عبید اﷲ سر دول گڈھی،ضیاء الدین ضیاء الہ آبادی، محمد عبدالخالق خالدی جے پوری، عبد الحنان عباس جاوی، ریاض الدین بنگالی، میزان الرحمن بنگالی، محمد عثمان پنجابی بقلم خود، عبد العزیز بسکوہری، عبید الرحمن بہاری، سید عتیق الرحمن، محمد یوسف، حبیب اﷲ بقلم خود، محمد یعقوب رنگونی بقلم خود، مقبول احمد بقلم خود، عبدالوہاب سندھی بقلم خود، عبیداﷲ تبتی، محمد علی تبتی، عبد الغنی علی جاوی، محمد رملی جاوی، عبدالوہاب بَردان انڈونیشیا، عبد اﷲ بن محمد القرعاوی النجدی۔[1] موجودہ اور فوت شدہ علما میں کچھ ایسے بھی ہیں ، جنھوں نے رحمانیہ میں داخلہ تو لیا، مگر کسی وجہ سے تعلیم کی تکمیل نہ کر سکے، ان میں اکثر وہ ہیں ، جنھوں نے مدرسے کی حیات کے آخری دور میں یعنی آزادیِ ہند سے سال دوسال قبل داخلہ لیا تھا اور ۱۹۴۷ء میں ادارے کے بند ہو جانے کے باعث تکمیل کی سعادت سے محروم رہے، بعض ایسے بھی ہیں ، جو اپنی کسی خاص مجبوری یا عذر کی وجہ سے اس ادارے میں تعلیمی سلسلہ جاری نہ رکھ سکے، اس سلسلے کے بعض اسما یہ ہیں : 1۔مولانا ثناء اﷲ بن محمدرستم ٹوپاٹانڑوی 2۔مولانا عزیز احمد گونڈوی 3۔مولانا عبدالقیوم رحمانی 4۔مولانا فرید احمد رحمانی 5۔مولانا مختار احمد ندوی 6۔مولانامحمد ابراہیم رحمانی 7۔مولانا عابد حسن رحمانی 8۔مولانا امر اﷲ عارف سراجی 9۔اسلم کانپوری 10۔مولانا عبد السلام رحمانی 11۔مولانا محمد اعظمی 12۔حافظ محمد یحییٰ دہلوی۔ وغیرہ دارالحدیث کے فضلا و مستفیدین کی اس مختصر فہرست پر اکتفا کرتے ہوئے
Flag Counter