Maktaba Wahhabi

193 - 335
کے جملہ طلبا و اساتذہ کو وقتاً فوقتاً اپنے گھر مدعو کرتے اور لذیذ و پُرتکلف کھانوں سے ان کی تواضع کرتے، اس موقع پر گھر کے تمام افراد علما و متعلمین کی خدمت میں لگے رہتے اور اسے باعثِ شرف تصور کرتے۔ مدرسے میں پہلے متعلم پھر مدرس رہنے والے مولانا عبدالرؤف رحمانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’دار الحدیث رحمانیہ دہلی کا حسنِ انتظام اب تک لوگوں کو یاد ہے۔ ہر ماہ تمام طلبا کی نفیس و پرتکلف دعوت ناظم رحمانیہ اپنے دولت کدہ پر کیا کرتے تھے۔ ہر ہفتے علما و مدرسین کی دعوت بہت ہی لذیذ و نفیس کھانوں پر مشتمل ہوا کرتی تھی۔۔۔۔‘‘[1] مولانا محمد صاحب جونا گڑھی مدرسہ رحمانیہ کے مہتمم شیخ عطاء الرحمن صاحب کی وفات کے بعد ایک مضمون میں ان کے خلف شیخ عبد الوہاب صاحب کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’مرحوم (شیخ عطاء الرحمن) کی عادت کے مطابق (شیخ عبد الوہاب) میری اور جملہ مدرسین رحمانیہ کی دعوت ہر جمعے کی شام کو اپنی کوٹھی پر کرتے ہیں ۔ موٹریں آتی ہیں اور مدرسین کرام کو بہ عزت لے جاتی ہیں اور وہاں خدا کی دی ہوئی ہمہ قسم کی نعمتیں تناول فرما کر واپس پہنچا جاتی ہیں ......‘‘[2] واضح رہے کہ طلبا کی دعوت کا پروگرام محض اکل و شرب اور تفریح تک محدود نہیں رہتا تھا، بلکہ اس کے ساتھ ہی مختلف علمی و تربیتی پروگرام بھی منعقد ہوتے تھے، جن کے بعد مہتمم صاحب کی طرف سے طلبا پر نقد انعام کی بھی بارش ہوتی تھی۔
Flag Counter