Maktaba Wahhabi

103 - 335
اس ابتدائی مکمل تعمیر کے بعد بھی حسبِ ضرورت مدرسے میں تعمیری اضافے ہوتے رہتے تھے، اس تعلق سے اخبارِ محمدی میں شائع شدہ ایک خبر ملاحظہ ہو: ’’مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی کی تعمیر میں اضافہ‘‘: ’’......غسل خانے مدرسے کی مسجد میں تھے، جو مسجد مدرسے ہی میں ہے اور بہت بڑی مسجد ہے، لیکن چوں کہ اہلِ محلہ اور مسجد کے نمازی بھی ان ہی غسل خانوں کو استعمال کرتے تھے، اس لیے فیاض دل مہتمم صاحب نے مدرسے کے کنویں پر ٹنکی بنوا کر اس میں بجلی کی مشین لگوا دی ہے، جس سے چوبیس گھنٹے بہ افراط پانی آتا رہے۔ غسل خانے مدرسے ہی میں بنوا دیے گئے اور تقریباً چھے سات سو روپے اس پر خرچ کیا گیا۔۔۔۔ منیجر‘‘[1] ٭٭٭
Flag Counter