Maktaba Wahhabi

71 - 186
ہوئے ان میں سے کوئی حقیقت بن کر سامنے بھی آیا ہے؟ تو اس کا جواب نفی میں ہوگا۔ آپ اسے رب کا واسطہ دیں کہ وہ کب تک اس بیماری میں مبتلا رہے گا اور رب کی نعمتوں سے منہ موڑے رہے گا؟ اس کو یقین دلائیں کہ یہ شیطانی وسوسہ ہے اور شیطان کبھی بھی انسان کے فائدہ والی بات نہیں کرتا بلکہ وہ تو ایسے کام کرے گا جن سے زندگی اجیرن ہو جا ئے اور زندگی کی نعمتیں تم پر حرام ہو جائیں۔ جب آپ اس آدمی کی بیماری پر غور و فکر کریں تو آپ محسوس کریں گے کہ اللہ تعالیٰ پر اس کا بھروسہ اور توکل نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے اس آدمی کو اپنی اولاد کی طرف سے فکر مند پائیں گے کہ کہیں انہیں کوئی نقصان نہ پہنچ جائے یا ان کے ساتھ کوئی حادثہ نہ پیش آ جائے۔ جب بھی آپ اس کے پاس جائیں گے تو آپ محسوس کریں گے کہ اس کی بیماری بڑھتی جا رہی ہے۔ جب وہ کسی بچے کی چیخ کی آواز سنے گا تو اس کے دل میں خیال آئے گا کہ کہیں یہ اس کے بچے کی آواز نہ ہو ۔ جب بھی کوئی وبا یا بیماری پھیلے گی تو وہ پریشان ہو جا ئے گا کہ کہیں اس کے پہلے شکار وہی نہ بن جا ئیں ۔ اس طرح کے توہمات میں ہی اس کی زندگی گزرتی ہے ۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اللہ تعالیٰ پر مضبوط توکل رکھے اور دعائوں کو اپنی ڈھال بنائے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:؛ ا… (فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ )(یوسف:۶۴) ’’ سو اللہ بہتر حفاظت کرنے والا اور وہ سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔‘‘ ب(أَلَيْسَ اللّٰهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ )(الزمر:۳۶) ’’کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے۔‘‘ ج(إِنَّمَا أَشْكُو بَثِّي وَحُزْنِي إِلَى اللّٰهِ )(یوسف:۸۶) ’’اس نے کہا میں تو اپنی ظاہر ہوجانے والی بے قراری اور اپنے غم کی شکایت صرف اللہ کی جناب میں کرتا ہوں ۔‘‘ کبھی کبھی اس کے دل میں گھر والوں اور خاندان کے متعلق برے وہم جگہ پا لیتے ہیں۔
Flag Counter