Maktaba Wahhabi

26 - 186
ج .....(إِنَّمَا سُلْطَانُهُ عَلَى الَّذِينَ يَتَوَلَّوْنَهُ وَالَّذِينَ هُمْ بِهِ مُشْرِكُونَ )(النحل: ۱۰۰) ’’اس کا غلبہ تو صرف ان لوگوں پر ہے جو اس سے دوستی رکھتے ہیں اور جو اس کی وجہ سے شریک بنانے والے ہیں۔‘‘ شیطان کے ہتھکنڈے: شیطان بندے کو گمراہ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا یہاں تک کہ موت کے وقت بھی اس کے پاس پہنچ جاتا ہے ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ الشَّیْطَانَ یَأَتِيْ أَحْدَکُمْ قَبْلَ مَوْتِہٖ، فَیَقُُوْلُ لَہُ مُتْ نَصْرَانِیّاً)) [1] ’’یقینا شیطان موت کے وقت تم میں سے ہر ایک کے پاس آتا ہے اور کہتا ہے: نصرانیت کی حالت میں مر۔‘‘ امام ابو جعفر قرطبی رحمہ اللہ کی کتاب ’’التذکرہ‘‘ میں ہے کہ ابو جعفرقرطبی پر جب وقت وفات آیا تو جو لوگ پاس بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے کہاکہ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھیے۔ انہوں نے کہا :نہیں ۔انہوں نے پھر لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھنے کو کہا تو انہوں نے پھر جواب میں نہیں فرمایا۔جب انہیں کچھ افاقہ ہوا اور انہیں پتہ چلا کہ کیا واقعہ ہوا ہے تو انہوں نے فرمایا: میرا ’’نہیں‘‘کہنا تمہارے لیے نہیں تھا ۔میری دائیں طرف سے شیطان میرے پاس آیا اور مجھے کہا کہ یہودیت کی حالت میں مر، کیوں کہ وہ بہتریں دین ہے ۔ میں نے اسے جواب دیا : نہیں ۔ پھر وہ میری بائیں طرف سے آیا اور کہا:نصرانیت کی حالت میں مَر، کیوں کہ وہ بہترین دین ہے۔ میں نے پھر اسے جواب دیا : نہیں۔ اہل السنۃ کے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ جب بستر مرگ پر دراز ہوئے تو ان کے پاس بھی شیطان یہی کچھ کہنے کے لیے آیا ۔ امام صاحب کے بیٹے عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ جب
Flag Counter