Maktaba Wahhabi

61 - 186
((اِذَا وَطِیَء أَحَدُکُمْ بِنَعْلِہِ الْأَذَی فَاِنَّ التُّرَابَ لَہُ طَھُوْرٌ)) [1] ’’جب تم میں سے کوئی اپنے جوتے سے گندگی روندے تو اس (جوتے)کو مٹی پاک کرنے والی ہے۔‘‘ اور ایک دوسری روایت میں ہے ۔ ((اِذَا وَطِیئَ اَحَدُکُمُ الْاَذیَ بِخُفَّیْہِ فَطَھُورُ ھُمَا التُّرَابُ)) [2] ’’جب تم میں سے کوئی اپنے موزے سے گندگی روندے تو ان (موزوں)کی صفائی مٹی ہے۔‘‘ عورت کی چادر اگر کسی گندگی والی جگہ سے لگ کر پاک مٹی سے گزرے تو وہ پاک مٹی اس چادر کو بھی پاک کر دیتی ہے۔ کیوں کہ جب ایک عورت نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ میری چادر لمبی ہوتی ہے اور میں ایسی جگہ سے گزرتی ہوں جہاں گندگی پڑی ہوتی ہے تو میں کیا کروں؟ آپ نے اسے جواب دیاتھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: اس چادر کو وہ مٹی پاک کر دے گی جو اس گندگی کے بعد ہے۔ جوتوں میں نماز پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ظاہرہ ہے ۔کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جوتوں میں نماز پڑھی ہے۔ لیکن وسوسے کے بعض مریض اپنے آپ کو جوتے سمیت نماز پڑھنے پر آمادہ نہیں کرپاتے بلکہ جو کوئی جوتوں سمیت نماز پڑھ لے اس کو سرزنش کرتے ہیں۔ علامہ ابن القیم رحمہ اللہ کا قول: علامہ ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ان چیزوں میں سے ایک ، کہ جن کے بارے میں وسوسے کے مریضوں کے دل مطمئن نہیں ہوتے ، جوتوں سمیت نماز پڑھنا ہے۔ حالانکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سنت ہے۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جوتے سمیت نماز پڑھا کرتے تھے۔جب کہ امام احمد رحمہ اللہ سے جب پوچھا گیا : کیا آدمی جوتوں سمیت نماز پڑھ سکتا ہے؟ تو آپ نے فرمایاتھا : ہاں ! اللہ کی قسم۔
Flag Counter