Maktaba Wahhabi

72 - 186
اگر فون کی گھنٹی بجے تو اس کے دل میں فوراً خیال آتا ہے کہ یقینا میری بیوی کو تنگ کرنے کے لیے فون کیا گیاہے۔ اگر اس کے بچے اس کے دوستوں کے ساتھ بات چیت میں مشغول ہوں تو وہ سوچنے لگتا ہے کہ یقینا اس کے دوست بچوں کو گمراہ کر رہے ہوں گے۔ وہ سوچتا رہتا ہے کہ اس کے خاندان والے اس سے حسد کرتے ہیں اور اسے ناپسند کرتے ہیں ۔ اگر اس کے لیے کھانے کا اہتمام کیا جائے تو سوچنے لگتا ہے کہ کہیں اس کھانے میں زہر نہ ملا ہوا ہویا وہم میں پڑجاتا ہے کہ اس کھانے کی بُو تو ایسی ہے جیسے وہ باسی ہو چکا ہو۔ نتیجتاً کھانے کا ارادہ ترک کر کے بھاگنے کی کوشش کرتا ہے اور اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوتا ہے ۔ روزمرہ کے معمولات میں وسوسے: وسوسہ کے بعض مریضوں کی حالت اتنی خراب ہوتی ہے کہ ان پر جنون کا گمان ہوتا ہے۔ بعض دفعہ وہ کار کا دروازہ لاک کر کے جونہی گھر میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں یاد آتا ہے کہ کار کا دروازہ تو لاک کیا ہی نہیں، وہ واپس پلٹتا ہے اور آکر دیکھتا ہے کہ دروازہ تو لاک ہے۔ اس کی وجہ صرف اور صرف یہی ہے کہ وہ شیطان کی دعوت کو قبول کرتے ہیں اور اسے دل میں جگہ دیتے ہیں۔ اگر وہ اس دعوت کو دل میں جگہ نہ دیں تو وہ اس سے بچ سکتے ہیں۔ اسی قسم کی صورتحال گھر کا دروازہ، کھڑکیاں یا بلب بند کرتے ہوئے پیش آتی ہے۔ وہ ان چیزوں کو بند کرنے کے بعد بھی اسی وہم میں رہتا ہے کہ اس نے ان چیزوں کو بند نہیں کیا۔ بعض لوگ دوسری عادات کے بارے میں وسوسہ میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ کوئی بلا وجہ اپنے چہرے پر ہاتھ پھیرتا رہتا ہے اور کوئی بلا وجہ اپنی آنکھوں کو کھولتا بند کرتا رہتا ہے۔ اس قسم کے مریض کو پندو نصائح کے ساتھ ساتھ طبی علاج کی طرف بھی توجہ کرنی چاہیے۔ وہ چیزیں جن میں انسان شیطان کی پیروی کرتا ہے : ۱… عیش و عشرت ، ہمیشہ سوچوں میں غرق رہنا اور بیماریاں۔ انسان ان میں اتنا غرق ہو جاتا ہے کہ نماز سے غافل ہو جاتا ہے۔ اور ایسا اس شدید تھکاوٹ یا سستی کی وجہ سے ہوتا ہے کہ جس کو وہ اپنے آپ پر سوار کیے رکھتا ہے۔ اس میں آدمی شیطان اور اپنے
Flag Counter