Maktaba Wahhabi

122 - 186
جو لوگ دعوت کے میدان میں متشدد ہوتے ہیں وہ لوگوں کے عزائم کو توڑتے اور مدد کرنے سے نفرت پیدا کرتے ہیں۔ یہی حال بدشگونی لینے والوں کا ہے۔ ان کے ہاں کوئی عمل نہیں ہوتا، ان کے نفس میں ذرا ہمت نہیں ہوتی اور نہ ان کی کوئی منزل یا ہدف ہوتا ہے۔ بلکہ وہ تو دوسروں کے بارے میں بدشگونی لے کر ان کی استعداد کو سلب کر لیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: (وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ) (النور:۵۵) ’’اللہ نے ان لوگوں سے جو تم میں سے ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے، وعدہ کیا ہے کہ وہ انھیں زمین میں ضرور جانشین بنائے گا۔ جس طرح اس نے ان لوگوں کو جانشین بنایا جو ان سے پہلے تھے۔ اور ان کے لیے ان کے اس دین کو ضرور اقتدار دے گا جسے اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے۔ اور ہر صورت انھیں ان کے خوف کے بعد بدل کرامن دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے، میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہرائیں گے اور جس نے اس کے بعد کفر کیا تو یہی لوگ نافرمان ہیں۔‘‘ شگون کے بارے میں ڈاکٹری تجزیہ: گزشتہ فروری میں طب کے متعلق ’’ مدونات الطب الباطنی‘‘ نامی مجلہ میں ایک رپورٹ شائع کی گئی ۔ ڈاکٹر ایرک اور اس کے ساتھیوں نے ہالینڈ کے مختلف مراکز میں رہنے والے چونسٹھ(۶۴) سال سے لے کر چوراسی(۸۴) سال تک کے بوڑھوں کے امرا ض قلب میں مبتلا ہونے پر ایک ریسرچ کی۔ اس میں پچھلے پندرہ سال کے اعداد و شمار اکٹھے کیے گئے تو پتہ
Flag Counter