Maktaba Wahhabi

70 - 186
بے شک میں مچھلی بھول گیا اور مجھے وہ نہیں بھلائی مگر شیطان نے کہ میں اس کا ذکر کروں اور اس نے اپنا راستہ سمندر میں عجیب طرح سے بنالیا۔‘‘ شیطان کا ہتھیار: مندرجہ بالا آیات سے ثابت ہوتا ہے کہ نسیان بھی شیطان کا ایک ہتھیار ہے جس کے ذریعے وہ انسان کے دل میں وسوسہ ڈالتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الکہف میں موسیٰ علیہ السلام کے خدمت گار کی زبان سے ’’وَمَا اَنْسٰنِیْہُ اِلَّا الشَّیْطٰنُ اَنْ اَذکُرَہٗٗ‘کے قول کے ذریعے اس کی نسبت شیطان کی طرف کی ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب انسان دنیاوی امور میں سے بہت سی چیزیں بھول جاتا ہے تو وہ اسے نماز میں یاد آتی ہیں۔ شیطان نماز کے دوران ایک مسلمان پر بار بار حملہ آور ہوتا ہے اور اگر انسان کوشش کرکے اس کو روکنے کی کوشش کرے تو بھاگ جاتا ہے ورنہ کوتاہی کی صورت میں وہ مسلط رہتا ہے۔ اس لیے ایک مسلمان کو شیطان سے بچنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔ وہم ہونے کا وسوسہ: بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے کہ جن کے دل میں شیطان وہم کی بیماری ڈال دیتا ہے۔ وہ لوگ اس وہم میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ وہ بیمار ہیں۔ پھر وہ صبح وشام بیماری کی حالت میں رہتے اور موت کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔ جب یہ وہم دل میں پختہ ہو جائے تو انسان کی زندگی مایوسیوں کا شکار ہو جاتی ہے اور وہ دائمی مریض بن جاتا ہے۔ وہ ہر طرح کی خوشیوں اور نعمتوں سے منہ موڑلیتا ہے۔ روزانہ وہ اس انتظار میں ہوتا ہے کہ کب موت کا فرشتہ اس کے دروازے پر دستک دے دے۔ لیکن اللہ تعالیٰ تو اسے وقت مقررہ تک مہلت دیتا ہے۔ اس قسم کی بیماری میں مبتلا بندہ روزانہ مرتا ہے اور ہرگزرتے لمحے کے ساتھ اس کی بیماری میں اضافہ ہو تا جاتا ہے ۔ اگر اس مریض سے سوال کیا جا ئے کہ تو کب سے اس مرض میں مبتلا ہے اور یہ شیطانی وسوسہ کتنی دیر سے اس پر مسلط ہے ؟ تو وہ جواب دے گا کہ کئی سالوں سے وہ اس بیماری میں مبتلا ہے۔ اب اس سے دوسرا سوال کریں : کیا جو وہم تمہارے دل میں پیدا
Flag Counter