Maktaba Wahhabi

125 - 186
میں نے تقویٰ کی تحقیق کی تو مجھے اس غم سے نجات کا ذریعہ اور طریقہ مل گیا۔ اس لیے اے نیک آدمی! تقویٰ کو لازم پکڑو اور اسی کی طرف جلدی کرو۔ آپ دیکھیں گے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے گا۔‘‘ فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ کے نادر موتی علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ہر وہ چیز جس سے شرمندگی حاصل ہوتی ہے، شریعت نے ہمیں اس سے بچنے کا حکم دیا ہے، اسی وجہ سے یہ اصول بن گیا۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں: (إِنَّمَا النَّجْوَى مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )(المجادلہ:۱۰) ’’یہ سرگوشی تو شیطان ہی کی طرف سے ہے، تاکہ وہ ان لوگوں کو غم میں مبتلا کرے جو ایمان لائے، حالانکہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر انھیں ہر گز کوئی نقصان پہنچانے والا نہیں اور مومنوں کو چاہیے کہ اللہ ہی پر بھروسا کریں۔‘‘ اللہ تعالیٰ ہمیں اس وجہ سے خبر دے رہے ہیں کہ ہم غم میں مبتلا کرنے والی اس شیطانی سرگوشی سے اجتناب کریں۔ اس سے صرف یہ خبر دینا ہی مقصود نہیں کہ شیطان ہمیں غم میں ڈالنا چاہتا ہے بلکہ اس سے مراد ہر اس چیز سے بچنا ہے جو مسلمان کو غمگین کرنے والی ہو۔ اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَتَنَاجَی اثْنَانِ دُوْنَ الثَّالِثِ، مِنْ أَجْلِ أَنَّ ذٰلِکَ یَحْزُنُہٗ)) [1] ’’دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سرگوشی مت کریں اس وجہ سے کہ یہ بات اسے غمگین کر دے گی۔ ‘‘
Flag Counter