Maktaba Wahhabi

156 - 186
ضمیمہ: وسوسوں کا شرعی علاج دنیا میں کوئی ایسا انسان نہیں ہے کہ جسے کوئی غم، دُکھ ،تکلیف اور مصیبت لاحق نہ ہو۔ اس میدان میں ہر آدمی کسی نہ کسی آزمائش کا شکار ہے۔ مگر بات یہ ہے کہ: جب ہم اللہ رب العالمین کی طرف سے آئی ہوئی آزمائشوں کے نتیجے میں حاصل شدہ دُکھوں اور غموں کا علاج اپنی عقل و تدبیر یا ناقص العلم لوگوں کے ٹونے ، ٹوٹکوں سے کرنے لگتے ہیں تو مشاکل کم ہونے کی بجائے اور بڑھ جاتی ہیں۔ جن سے تنگ آکر دیکھا گیا ہے کہ اکثر لوگ اللہ رب کبریا کی ذاتِ رحیم و کریم کے بارے میں نہایت گستاخانہ و نازیبا الفاظ کا استعمال کر کے اپنی آخرت تباہ کر بیٹھتے ہیں۔ اور بعض ایسے بھی ہوتے ہیں کہ جو ہمت ہار کر اپنی زندگی سے ہی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ ایسے معاملات کہ جن کا تعلق انسانی جدو جہد، کا وش اور دائرہ اختیار سے باہر ہو، ان کے بارے میں تقدیر کے اچھا اور بُرا ہونے پر مکمل یقین محکم اور ایمان جازم رکھا جائے۔ خرابی اُس وقت واقع ہوتی اور مشکلات اُس وقت گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیتی ہیں کہ جب ہم اپنی وسعت سے زیادہ اپنے آپ پر بعض کاموں کا بوجھ ڈال لیتے ہیں، اور ان میں سے بھی اکثر ایسے کام کہ جن کا انجام نہایت بھیانک ہوا کرتا ہے، انہیں اپنے اوپر سوار کر لیتے ہیں۔ اگر شروع سے ہی اعتدال کی راہ اختیار کیے رکھیں تو بے شمار مصائب ہم سے ضرور ٹلے رہیں۔ جب غلطیوں اور جرائم کی فصل خود کاشت کر لیتے ہیں تو اس کے نتائج اللہ رب کریم کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں۔ یہی سب سے بڑی غلطی ہے کہ جس کی وجہ سے مصیبتوں کے پہاڑ لوگوں کی راہِ حیات میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔ اور جیسا کہ قرآن بیان کر رہا ہے ، یہ اہل ایمان و اسلام کا شیوہ نہیں ہوا کرتا۔
Flag Counter