Maktaba Wahhabi

74 - 186
سے جہالت یا عقل کا فتور ہوتا ہے اور یہ دونوں چیزیں بہت بڑا عیب اور نقص ہیں۔ وسوسے کے مریض کے شبہات اور ان کا ردّ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو اس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ تشدد اور غلو سے روکنے کے لیے سختی سے کام لیں۔ بہت سی آیات، احادیث اور آثار اس بات پردلالت کرتے ہیں کہ وعظ و تبلیغ میں نرمی سے کام لیا جا ئے۔ علماء اور اہل العلم مسلمانوں اور اپنے بھائیوں کو ایسے ہی انداز سے وعظ ونصیحت کرتے ہیں۔ غلو کرنا: اہل لغت نے کہا کہ حد سے گزرنے کو غلو کہتے ہیں ۔ ایک حدیث میں ہے، فرمایا: ((اِیَّاکُمْ وَالْغُلُو فِي الدِّیْنِ۔‘‘ أَي : التشدّد ومجاوزۃ الحد وقال رسُولُ اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم : اِنَّ ھٰذَا الدِّیْنَ مَتِیْنٌ فَأَوْغِلُوْا فِیْہِ بِرِفْقٍ)) [1] ’’تم دین میں تشدد اور غلو کرنے سے بچو، یعنی تشدد کرنا اور حد سے نکل جا نا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ مذہب مضبوط ہے، تم اس میں رفق کے ساتھ رسوخ حاصل کرو۔ ‘‘ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، فرمایا: ((اِنَّ الدِّیْنَ یُسْرٌ، وَلَنْ یُشَادَّ الدِّیْنَ أَحَدٌ اِ لَّا غَلَبَہ، فَسَدِّدوا وقارِبوا، وأَبْشِروا، وَاسْتَعِینُوابِالغُدْوَۃِ والرَّوْحۃِ وَشَيئٍ منَ الدُّلْجَۃ)) [2] ’’بے شک دین آسان ہے اور جوکوئی دین سے زور آزمائی کرے گا یہ دین اس پر غلبہ پا لے گا۔ بہترین رہنمائی کرو ، میانہ روی اختیار کرو اور خوشخبری سنائو۔ آمدورفت اور رات کے سفر میں ایک دوسرے کی مدد کرو۔ ‘‘
Flag Counter