Maktaba Wahhabi

51 - 186
۲… حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: وضو کے شیطان کو ’’الولھان‘‘ کہا جاتا ہے جو وضو کے دوران پانی کے اسراف پر لوگوں سے ٹھٹھہ کرتا ہے۔ ‘‘ ۳…ابن سیرین رحمہ اللہ کو اشارۃً سمجھا تے ہوئے حسن بصری رحمہ اللہ سے فرما رہے تھے کہ : ’’لوگ پوری مشک کے ساتھ وضو اور بڑے ٹب کے ساتھ غسل کرتے ہیں۔ باربار پانی انڈیلتے ہیں حالاں کہ وہ اپنے نبی کی سنت کی خلاف ورزی کر رہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے امام حسن بصری رحمہ اللہ کی تصدیق کی اور کہا کہ اس وقت تو شیطان لوگوں سے تشکیک و وسوسہ کے ذریعے اُن سے کھیل رہا ہوتا ہے۔ ۴… ابو الوفاء بن عقیل رحمہ اللہ کہتے ہیں: عقل مندوں کے نزدیک پانی جمع ہونے کا نتیجہ وقت ہوتا ہے اور بہت کم لوگ ہیں جو پانی کے استعمال میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایاتھاکہ اعرابی کے پیشاب پر صرف ایک ڈول پانی بہا دو۔ خشک منی کے بارے میں فرمایا کہ اسے اپنے ناخن سے کھرچ دو۔ جوتے کے بارے میں فرمایاکہ زمین پر رگڑنا ہی اس کا پاک ہونا ہے۔ عورت کی چادر کے بارے میں فرمایاکہ گندے پانی سے گزرنے کے بعد خشک مٹی اسے پاک کر دے گی اور فرمایا کہ بچی کے پیشاب کو دھویا جا ئے اور بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چرواہے کو منع فرمادیا کہ وہ پوچھنے والے کو کھڑے پانی اور اس پر وارد ہونے والے درندوں کے بارے میں کچھ بتلائے اور فرمایاکہ جو پانی تالاب میں باقی ہے وہ ہمارے لیے ہے۔ ۵… امام مروزی کہتے ہیں کہ میں نے ابو عبد اللہ رحمہم اللہ کو لشکر میں وضو کروایا۔ میں نے لوگوں سے آپ کو چھپایا تاکہ لوگ پانی کے کم استعمال کی وجہ سے یہ نہ کہنے لگ جا ئیں کہ آپ نے اچھا وضو نہیں کیا۔ وضو ٹوٹنے کے بارے میں وسوسے: اس قسم کے وسوسے میں مبتلا شخص کے لیے یہی علاج ہے کہ اسے کہا جا ئے : وضو مکمل
Flag Counter