Maktaba Wahhabi

25 - 186
کر دوسرے راستے پر چلتا تھا۔ شیطان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے بتا دیا کہ اس نے قسم کھا کر کہا تھا: {قَالَ رَبِّ بِمَآ اَغْوَیْتَنِیْ لَاُزَیِّنَنَّ لَھُمْ فِی الْاَرْضِ وَلَاُغْوِیَنَّھُمْ اَجْمَعِیْن،} (الحجر: ۳۹) ’’اس نے کہا اے میرے رب! چونکہ تو نے مجھے گمراہ کیا ہے، میں ضرور ہی ان کے لیے زمین میں مزین کروں گا اور ہر صورت میں ان سب کو گمراہ کردوں گا۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے مندرجہ ذیل فرمان کے مصداق شیطان ایک شکاری ہے جو گھات لگا کر بیٹھا ہوا ہے اور مؤمن بندوں کو شکار کرتا ہے۔ (ثُمَّ لَآتِيَنَّهُمْ مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ وَعَنْ أَيْمَانِهِمْ وَعَنْ شَمَائِلِهِمْ وَلَا تَجِدُ أَكْثَرَهُمْ شَاكِرِينَ )(الاعراف:۱۷) ’’پھر میں ہر صورت میں ان کے آگے سے ، ان کے پیچھے سے ، ان کی دائیں طرفوں سے اور ان کی بائیں طرفوں سے آئوں گا اور تو ان کے اکثر کو شکر کرنے والے نہیں پائے گا۔‘‘ اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نے کئی مقامات پر شیطان کی تدبیروں کا اور ان تدبیروں کے کمزور ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : ا…( إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ) (النحل: ۹۹) ’’بے شک حقیقت یہ ہے کہ اس کا ان لوگوں پر کوئی غلبہ نہیں جو ایمان لائے اور وہ صرف اپنے رب پر بھروسا رکھتے ہیں۔‘‘ ب… (إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ وَكَفَى بِرَبِّكَ وَكِيلًا) (بنی اسرائیل: ۶۵) ’’بے شک میرے بندے، تیرا ان پر کوئی غلبہ نہیں اور تیرا رب کافی کار ساز ہے۔‘‘
Flag Counter