Maktaba Wahhabi

98 - 160
[ لشکروں اور فوجی دستوں کے سپہ سالاروں کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ہدایت کا بیان،کہ وہ لوگوں کو اس بات کی گواہی دینے کی دعوت دیں،کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بلاشبہ محمد۔صلی اللہ علیہ وسلم۔ان کے بندے اور رسول ہیں۔] حافظ ابن حجر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم کی حکمت بیان کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں: ’’ وَوَقَعَتِ الْبِدَایَۃُ بِھِمَا لِأَنَّھُمَا أَصْلُ الدِّیْنِ الَّذِيْ لَا یَصِحُّ شَيْئٌ غَیْرُھُمَا إِلاَّ بِھِمَا۔فَمَنْ کَانَ مِنْھُمْ غَیْرَ مُوَحِّدٍ فَالْمُطَالَبَۃُ مُتَوَجَّہَۃٌ إِلَیْہِ بِکُلِّ وَاحِدَۃٍ مِنَ الشَّھَادَتَیْنِ عَلَی التَّعْیِیْنِ،وَمَنْ کَانَ مُوَحِّدًا فَالْمُطَالَبَۃُ لَہُ بِالْجَمْعِ بَیْنَ الْإِقْرَارِ بِالْوَحْدَانِیَّۃِ وَالْإِ قْرَارِ بِالرَّسَالِۃِ،وَإِنْ کَانُوْا یَعْتَقِدُوْنَ مَا یَقْتَضِيْ الْإِشْرَاکَ أَوْ یَسْتَلْزِمُہُ کَمَنْ یَقُوْلُ بِبُنُوَّۃِ عُزَیْرِ عَلَیْہِ السَّلَامُ أَوْ یَعْتَقِدُ التَشْبِیْہَ فَتَکُوْنُ مَطَالَبَتُھُمْ بِالتَّوْحَیْدِ لِنَفْيِ مَا یَلْزَمُ مِنْ عَقَائِدِھِمْ۔‘‘[1] ’’ ان دونوں کے ساتھ [دعوت کے] آغاز کی حکمت یہ ہے،کہ وہ دونوں دین کی اساس ہیں ان کے بغیر کوئی چیز درست نہیں۔جو شخص موحد نہ ہوگا،اس سے ان دونوں کا مطالبہ کیا جائے گا اور جو موحد ہوگا،اس سے اس بات کا مطالبہ کیا جائے گا،کہ وہ توحید و رسالت کے اقرار کو جمع کرے۔اور اگر کوئی ایسا عقیدہ رکھے،جو شرک کا متقاضی ہو یا اس سے شرک لازم آئے،جیسے کہ کوئی شخص عزیر علیہ السلام [کی نبوت کے اقرار کے ساتھ] انہیں اللہ تعالیٰ کا بیٹا بنائے] یا [صفاتِ الٰہیہ کے صفات مخلوق سے] مشابہت کا
Flag Counter