Maktaba Wahhabi

75 - 160
کے باوجود،ان کا کیا ہوا ہر عمل ضائع ہو جاتا۔یہ بات بطورِ فرض بیان کی گئی ہے،کیونکہ رسول تو معصوم ہوتے ہیں۔اور ان کے ذکر کرنے کا مقصود لوگوں کے لیے نصیحت و عبرت ہے۔‘‘ ب: قرآن کریم میں شرک کی بنا پر اعمال کی بربادی کا ذکر صرف مذکورہ بالا اٹھارہ انبیائے کرام علیہم السلام،ان کے ہدایت یافتہ اور منتخب کردہ باپ دادا،اولاد اور بھائیوں کے حوالے سے ہی نہیں کیا گیا،بلکہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں اس حقیقت کو واضح طور پر بیان کیا ہے،کہ ہر نبی بشمول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ وحی نازل کی گئی،کہ اگر انہوں نے شرک کیا،تو ان کے اعمال ضائع ہو جائیں گے۔ارشادِ ربانی ہے: {وَلَقَدْ أُوْحِیَ إِلَیْکَ وَإِلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ أَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَلَتَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ۔} [1] ’’اور بلاشبہ یقینا آپ کی طرف اور ان لوگوں کی طرف جو آپ سے پہلے تھے،وحی کی گئی،کہ بلاشبہ اگر آپ نے شرک کیا،تو لازماً آپ کا عمل ضائع ہو جائے گا اور آپ ضرور بالضرور خسارہ اُٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔‘‘ ۱:علامہ شوکانی اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’ ھٰذَا الْکَلَامُ مِنْ بَابِ التَّعْرِیْضِ لِغَیْرِ الرُّسُلِ لِأَنَّ اللّٰہَ سُبْحَانَہ قَدْ عَصَمَھُمْ عَنِ الشِّرْکِ۔وَوَجْہُ إِیْرَادِہِ عَلَی ھٰذَا الْوَجْہِ التَّحْذِیْرُ وَالْإِنْذَارُ لِلْعِبَادِ مِنَ الشِّرْکِ،لِأَنَّہُ إِذَا کَانَ مُوْجِبًا لِإِحْبَاطِ عَمَلِ الْأَنْبِیَائِ عَلَی الْفَرْضِ وَالتَّقْدِیْرِ فَھُوَ
Flag Counter