Maktaba Wahhabi

45 - 160
’’ تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کے پتے جھاڑ سے زخم کیا جانا اس سے بہتر ہے،کہ وہ کسی غیر محرم عورت کو چھوئے۔‘‘ ی:پیشاب سے نہ بچنا: ک:چغلی کرنا: امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا،کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ [ طیبہ] کے کسی باغ سے نکلے،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں میں عذاب دیے جانے والے دو انسانوں کی آواز سنی،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یُعَذَّبَانِ،وَمَا یُعَذَّبَانِ فِيْ کَبِیْرَۃٍ۔‘‘[1] ’’ ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے اور کسی بڑے گناہ کی وجہ سے عذاب نہیں ہو رہا۔‘‘ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وَإِنَّہُ لَکَبِیْرٌ۔کَانَ أَحَدُھُمَا لَا یَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلٍ،وَکَانَ الْآخَرُ یَمْشِيْ بِالنَّمِیمَۃِ۔‘‘ ’’اور یقینا وہ بڑا گناہ ہے،[2] ان میں سے ایک پیشاب [ کے چھینٹوں] سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغل خور تھا۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہری شاخ منگوائی اور اسے دوحصوں میں توڑا اور ایک ٹکڑا ایک کی قبر پر اور دوسرا دوسری قبر پر گاڑ دیا۔پھر فرمایا: ’’ لَعَلَّہُ یُخَفَّفُ عَنْھُمَا مَا لَمْ یَیْبَسَا۔‘‘ [3]
Flag Counter