Maktaba Wahhabi

59 - 160
اور یہی بات آپ دیگر رسولوں جیسے ہود،شعیب،صالح علیہم السلام وغیرہ کی دعوتوں میں دیکھیں گے۔اور اس میں چنداں تعجب کی بات نہیں،کیونکہ دعوتِ توحید ہر نبوت کی جڑ ہے۔حضرات انبیاء علیہم السلام نے اس کی خاطر اپنے زیادہ اوقات صرف کیے،اور اسی کے لیے اپنی جانوں اور روحوں کو خطرات میں ڈالا۔‘‘ ۲:دعوتِ ہود علیہ السلام: اللہ عزوجل نے حضرت ہود علیہ السلام کے دعوتِ توحید دینے کے متعلق فرمایا: {وَإِلٰی عَادٍ أَخَاھُمْ ھُوْدًا قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہٗ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ۔}[1] ’’ اور عاد کی طرف ان کے بھائی ہود علیہ السلام [کو بھیجا]۔انہوں نے کہا:’’ اے میری قوم!تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو۔ان کے سوا تمہاراکوئی معبود نہیں،تو کیا تم ڈرتے نہیں؟ ‘‘ آیت کی تفسیر میں شیخ عدوی تحریر کرتے ہیں: ’’ فَطَالَبَھُمْ بِعِبَادَۃِ اللّٰہِ تَعَالیٰ شَاْنُ جَمَِیْعِ الرُّسُلِ۔‘‘ [2] ’’انہوں [ ہود علیہ السلام ] نے تمام رسولوں۔علیہم السلام۔کے دستور کے مطابق ان [ یعنی اپنی قوم] سے اللہ تعالیٰ کی عبادت کا مطالبہ کیا۔‘‘ ۳:دعوتِ صالح علیہ السلام: اللہ جل جلالہ نے حضرت صالح علیہ السلام کی دعوتِ توحید دینے کے متعلق فرمایا: {وَاِلٰی ثَمُوْدَ أَخَاھُمْ صٰلِحًا قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہٗ} [3]
Flag Counter