Maktaba Wahhabi

48 - 160
(۶) شیخ ابن باز کا قول کس چیز کی طرف لوگوں کو دعوت دی جائے گی؟ اس موضوع کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز تحریر کرتے ہیں: وہ اللہ تعالیٰ کے صراطِ مستقیم دین حق کی طرف دعوت ہے۔اور اس میں سرفہرست صحیح عقیدے کی طرف بلانا ہے،کہ اللہ تعالیٰ کے لیے اخلاص ہو،صرف ان ہی کی عبادت کی جائے،ان کے رسولوں اور روزِ قیامت پر ایمان لایا جائے،اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ماضی اور مستقبل کی جن باتوں کی خبر دی ہے،ان پریقین کیا جائے۔ اس میں یہ بھی شامل ہے،کہ اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ فرائض،نماز کے قائم کرنے،زکوٰۃ ادا کرنے،رمضان کے روزے رکھنے،بیت اللہ کا حج وغیرہ کرنے کی دعوت دی جائے۔اور اس میں سے یہ بھی ہے،کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد،امر بالمعروف،نہی عن المنکر،طہارت،نماز،روزمرہ کے معاملات،نکاح،طلاق،جنایات،نفقات،جنگ،صلح،غرضیکہ ان تمام باتوں میں،جن میں لوگ دین کے محتاج ہیں،شریعت کی پابندی کرنے کی دعوت دی جائے۔اس طرح داعی عمدہ اخلاق اور اچھے اعمال کی طرف دعوت دے اور گھٹیا اخلاق اور بُرے اعمال سے بچنے کی تلقین کرے۔[جس اسلام کی طرف اس کو دعوت دینا ہے] وہ عبادت اور قیادت ہے۔وہ [یعنی دعوتِ دین دینے والا] عبادت گزار [بھی]
Flag Counter