’’ اے میرے چچا [جان]!میرا ان سے تقاضا یہ ہے،کہ وہ ایک کلمہ پر [متفق]ہو جائیں،تو سارے عرب ان کے تابع ہو جائیں گے اور عجمی لوگ انہیں جزیہ دیں گے۔‘‘
انہوں[ ابو طالب] نے دریافت کیا:’’مَا ھِيَ ؟ ‘‘
’’وہ [کلمہ]کیا ہے؟‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ۔‘‘
’’نہیں کوئی معبود مگر اللہ تعالیٰ۔‘‘
وہ یہ کہتے ہوئے اُٹھ کھڑے ہوئے:’’أَجَعَلَ الْاٰلِھَۃَ إِلٰھًا وَّاحِدًا؟‘‘
’’کیا اس نے سب معبودوں[ کی بجائے] ایک ہی معبود بنا دیا ہے؟‘‘
انہوں [ابن عباس رضی اللہ عنہما ] نے بیان کیا:’’یہ آیات[اس موقع پر] نازل ہوئیں:
{صٓ۔وَالْقُرْآنِ ذِي الذِّکْرِ}
’’انہوں نے {إِنَّ ھٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ}[1] تک آیات کی تلاوت کی۔‘‘[2]
|