Maktaba Wahhabi

125 - 160
’’ جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو۔‘‘ حضرت ابوامامۃ رضی اللہ عنہ کے نصیحت طلب کرنے پر فرمایا: ’’ عَلَیْکَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّہُ لَا مِثْلَ لَہُ۔‘‘[1] ’’ روزہ کو لازم کرو،کیونکہ وہ بے مثال ہے۔‘‘ ایک اور شخص کے وصیت طلب کرنے پر فرمایا: ’’ لَا تَغْضَبْ۔‘‘ ’’ غصہ نہ کرو۔‘‘ اس شخص نے بار بار اپنی فرمائش کو دہرایا،لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’ لَا تَغْضَبْ۔‘‘ ’’ غصہ نہ کرو۔‘‘ سے زیادہ کچھ نہ فرمایا۔[2] ایک اور شخص کے وصیت طلب کرنے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ عَلَیْکَ بِالْإِیَاسِ مِمَّا فِيْ أَیْدِیِ النَّاسِ،وَإِیَّاکَ وَالطَّمَعَ فَإِنَّہُ الْفَقْرُ الْحَاضِرُ،وَصَلِّ صَلَا تَکَ وَأَنْتَ مُوَدَّعٌ،وَإِیَّاکَ وَمَا تَعْتَذِرُ مِنْہُ۔‘‘[3] ’’ جو کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے،اس سے امید توڑ لو،لالچ سے بچو،کیونکہ وہ بجائے خود فقیری ہے۔اپنی نماز اس طرح ادا کرو،کہ تمہیں الوداع کیا جارہا ہے۔اور اس سے دور رہو،جس کی بنا پر [بعد میں] معذرت کرنی
Flag Counter