Maktaba Wahhabi

70 - 160
تھی،تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے معاذ……الحدیث‘‘ اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے محبوب ساتھی حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو راستے میں چلتے ہوئے توحید کی شان و عظمت سے آگاہ فرمایا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات واضح فرمائی،کہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر یہ حق ہے،کہ وہ صرف ان ہی کی عبادت کریں اور ان کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ بنائیں،اور اللہ تعالیٰ خود اپنے اوپر لازم کر چکے ہیں،کہ اس حق کے ادا کرنے والے کو عذاب میں مبتلا نہیں کرنا۔ امام بخاری نے مذکورہ بالا پہلی حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ مَا جَاء فِيْ دُعَائِ النَّبِیِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم أُمَّتَہُ إِلیٰ تَوْحِیْدِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی۔][1] [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی اُمت کو اللہ تبارک و تعالیٰ کی توحید کی دعوت دینے کے متعلق باب] د:شرک تک پہنچانے والی بات سے مرض الموت میں منع کرنا: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے: ’’ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم قَالَ فِيْ مَرَضِہِ الَّذِيْ مَاتَ فِیْہِ: ’’ لَعَنَ اللّٰہُ الْیَھُوْدَ وَالنَّصَارٰی اتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أَنْبِیَائِھِمْ مَسْجِدًا۔‘‘ ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں فرمایا:’’ یہود و نصاریٰ پر اللہ
Flag Counter