Maktaba Wahhabi

53 - 160
’’ کوئی نبی بھی مبعوث نہیں کیا گیا،مگر توحید کے ساتھ۔تورات،انجیل اور قرآن میں شریعتیں جدا جدا ہیں،لیکن سب کی بنیاد اخلاص و توحید پر ہے۔‘‘ ب:امام طبری تحریر کرتے ہیں: ’’ یَقُوْلُ تَعَالَی ذِکْرُہُ:وَمَا أَرْسَلْنَا یَا مُحَمَّدُ… صلي اللّٰهُ عليه وسلم … مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَسُوْلٍ إِلیٰ أُمَّۃٍ مِنَ الْأُمَمِ إِلاَّ نُوْحِيْ إِلَیْہِ أَنَّہُ لَا مَعْبُوْدَ فِي السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ تَصْلُحُ الْعِبَادَۃُ لَہُ سِوَايَ فَاعْبُدُوْنِ۔یَقُوْلُ:فَأَخْلِصُوْا لِيَ الْعِبَادَۃَ،وَأَفْرِدُوْا لِيَ الْأُلُوْھِیَّۃً۔‘‘ [1] ’’اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:’’اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم!ہم نے آپ سے پہلے اُمتوں میں سے کسی اُمت کی طرف کوئی رسول نہیں بھیجا،مگر اس کی طرف وحی کرتے تھے،کہ آسمانوں اور زمین میں میرے سوا عبادت کا مستحق کوئی معبود نہیں،سو میری عبادت کرو۔‘‘ وہ [یعنی اللہ تعالیٰ] فرماتے ہیں:’’خالص میری ہی عبادت کرو اور تنہا میرے ہی معبود ہونے کا اقرا ر کرو۔‘‘ ج:قاضی ابن عطیہ رقم طراز ہیں: ’’ لَمَّا أَخْبَرَھُمْ تَعَالَی أَنَّھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ الْحَقَّ لِإِعْرَاضِھِمْ،أَتْبَعَ ذٰلِکَ بِإِعْلَامِھِمْ أَنَّہُ مَا أَرْسَلَ قَطُّ رَسُوْلًا إِلاَّ أَوْحٰی إِلَیْہِ أَنَّ اللّٰہَ تَعَالَی فَرْدٌ صَمَدٌ۔وَھٰذِہِ عَقِیْدَۃٌ لَمْ تَخْتَلِفْ فِیْھَا النَّبُوَّاتُ،وَإِنَّمَا اخْتَلَفَ فِي الْأَحْکَامِ۔‘‘ [2]
Flag Counter