Maktaba Wahhabi

138 - 160
ارشاد فرمایا۔[1] حافظ ابن حجر تحریر کرتے ہیں: ’’ وَفِیْہِ الْحَثُّ عَلیٰ تَبْلِیْغِ الْعِلْمِ مِمَّنْ حَفِظَہَ وَفَھِمَہَ،وَحَثُّ مَنْ لَا یَفْھَمُ عَلیٰ عَدَمِ التَّبْلِیْغِ إِلاَّ أَنْ کَانَ یُوْرِدُہُ بِلَفْظِہٖ وَلَا یَتَصَرَّفُ فِیْہِ۔‘‘ [2] ’’ اس میں اس بات کی ترغیب ہے،کہ علم اس شخص تک پہنچایا جائے،جس میں اس کو یاد رکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت ہو۔اور اس بات کی بھی ترغیب ہے،کہ بات کو سمجھ نہ سکنے والا اس کو آگے نہ پہنچائے،سوائے اس شخص کے جو بلاتصرف بلفظہٖ آگے پہنچادے۔‘‘ ۲: امام احمد نے بکیر بن وھب جزری سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ أُحَدِّثُکَ حَدِیْثًا مَا أُحَدِّثُہُ کُلَّ أَحَدٍ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم قَامَ عَلَی بَابِ الْبَیْتِ،وَنَحْنُ فِیْہِ،فَقَالَ: ’’ اَ لْأَئِمَّۃُ مِنْ قُرَیْشٍ۔إِنَّ لَھُمْ عَلَیْھِمْ حَقًّا،وَلَکُمْ عَلَیْھِمْ حَقًّا مِثْلَ ذٰلِکَ مَا إِنِ اسْتُرْحِمُوْا فَرَحِمُوْا،وَإِنْ عَاھَدُوْا وَفَوْا،وَإِنْ حَکَمُوْا عَدَلُوْا،وَمَنْ لَّمْ یَفْعَلْ ذٰلِکَ مِنْھُمْ فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ۔‘‘ [3] ’’میں تمہیں ایک حدیث سناتا ہو ں،جو کہ میں ہر ایک کو نہیں بتاتا:’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے دروازے پر کھڑے ہوئے اور ہم اس
Flag Counter