Maktaba Wahhabi

111 - 160
’’ کیا آپ نے نہیں دیکھا،کہ آپ کے رب نے عاد کے ساتھ کس طرح کیا؟ وہ(عاد) جو ارم(قبیلہ کے لوگ) تھے،ستونوں والے،وہ جو،کہ ان جیسا کوئی شہروں میں پیدا نہیں کیا گیا۔‘‘ یہ لوگ اپنے مالوں کو بے جا صرف کرتے اور لوگوں پر ظلم کرتے۔حضرت ہود علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے تقویٰ اور اپنی اطاعت کا حکم دینے کے بعد،انہیں ان باتوں سے منع کرتے۔سورۃ الشعراء میں اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں بیان فرمایا ہے: {أَ تَبْنُوْنَ بِکُلِّ رِیعٍ اٰیَۃً تَعْبَثُوْنَ۔وَتَتَّخِذُوْنَ مَصَانِعَ لَعَلَّکُمْ تَخْلُدُوْنَ۔وَإِذَا بَطَشْتُمْ بَطَشْتُمْ جَبَّارِیْنَ۔فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَأَطِیعُوْنِ۔وَاتَّقُوا الَّذِيْ أَمَدَّکُمْ بِمَا تَعْلَمُوْنَ۔أَمَدَّکُمْ بِأَنْعَامٍ وَّبَنِیْنَ۔وَجَنّٰتٍ وَّعُیُوْنٍ۔إِنِّيْ أَخَافُ عَلَیْکُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ۔} [1] ’’ کیا تم ہر ایک ٹیلے پر بطورِ کھیل تماشا [یعنی لاحاصل] ایک یادگار بناتے ہو؟ اور بڑی بڑی عمارتیں بناتے ہو،شاید کہ تم ہمیشہ رہوگے۔اور جب تم کسی پر ہاتھ ڈالتے ہو،تو سختی اور ظلم سے پکڑتے ہو،پس اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو اور اس سے ڈرو،جس نے ان چیزوں سے تمہاری مدد کی،جنہیں تم جانتے ہو۔اس نے چوپاؤں اور بیٹوں کے ساتھ تمہاری مدد کی اور باغوں اور چشموں کے ساتھ۔یقینا میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔‘‘
Flag Counter