Maktaba Wahhabi

100 - 160
شیخ الحدیث محمد عبدہ آیت شریفہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’ معلوم ہوا،کہ بسااوقات معصیت سے نیک عمل ضائع ہوجاتے ہیں اور نیکی اسی صورت میں نفع دے سکتی ہے،کہ انسان اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانبردار رہے۔‘‘ [1] ب: امام بخاری نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا،کہ تین حضرات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ [مطہرات] کے گھروں کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے متعلق پوچھنے آئے۔جب انہیں [آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل] بتلایا گیا،تو جیسے کہ انہوں نے اسے کم سمجھا اور کہنے لگے: ’’ أَیْنَ نَحْنُ مِنَ النَّبِيِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ؟ قَدْ غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ وَمَا تَأَخَّرَ۔‘‘ ’’ ہمارا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا مقابلہ؟ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تو آپ کی اگلی پچھلی لغزشیں معاف فرمادی ہوئی ہیں۔‘‘ قَالَ أَحَدُھُمْ:’’ أَمَّا أَنَا فَإِنِّيْ أُصَلَّي اللَّیْلَ أَبَدًا۔‘‘ وَقَالَ آخَرُ:’’ أَنَا أَصُوْمُ الدَّھْرَ،وَلَا أُفْطِرُ۔‘‘ وَقَالَ آخَرُ:أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَائَ فَلَا أَتَزَوُّجُ أَبَدًا۔‘‘ ان میں سے ایک نے کہا:’’ بات یہ ہے کہ میں تو ہمیشہ رات بھر نماز پڑھا کروں گا۔‘‘ دوسرے نے کہا:’’ میں ہمیشہ روزے سے رہوں گا اور کبھی روزہ نہ چھوڑوں گا۔‘‘
Flag Counter