Maktaba Wahhabi

36 - 160
ب: اللہ تعالیٰ نے ان کے اُخروی عذاب کے بارے میں فرمایا،کہ وہ روزِ قیامت شدید ترین عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے۔چونکہ ان کی نافرمانی سنگین ترین تھی،اس لیے آخرت میں ان کا عذاب بھی شدید ترین ہو گا۔[1] ج: ان کے دنیوی اور اخروی عذابوں میں کسی قسم کی تخفیف نہ ہو گی۔قاضی ابو سعود لکھتے ہیں: ’’{فَلَا یُخَفَّفُ عَنْھُمُ الْعَذَابُ} دُنْیِوَیًّا کَانَ أَوْ أُخْرِوِیًّا۔‘‘[2] ’’ان سے کوئی عذاب بھی،دنیوی ہو یا اخروی ہلکا نہ کیا جائے گا۔‘‘ حافظ ابن کثیر تحریر کرتے ہیں: ’’أَيْ لَا یَفْتُرُ عَنْھُمْ سَاعَۃٌ وَاحِدَۃٌ۔‘‘ [3] ’’یعنی یہ عذاب ایک گھڑی کے لیے بھی ہلکا نہ کیا جائے گا۔‘‘ د: اخروی عذاب سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کوئی بھی،کسی طریقہ سے بھی،ان کی مدد نہ کر سکے گا۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:{وَلَا ھُمْ یُنْصَرُوْن} [اور ان کی نصرت نہ کی جاوے گی]۔قاضی ابوسعود اس کی تفسیر میں تحریر کرتے ہیں:’’بِدَفْعِہِ عَنْھُمْ شَفَاعَۃً أَوْ جَبْرًا۔‘‘[4] [یعنی کوئی شفاعت کر کے یا بزورِ قوت ان کی مدد نہ کر سکے گا۔] حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں: ’’أَيْ وَلَیْسَ لَھُمْ نَاصِرٌ یُنْقِذُھُمْ مِمَّاھُمْ فِیْہِ مِنَ الْعَذَابِ الدَّائِمِ السَّرْمَدِيْ،وَلَا یُجِیْرُھُمْ مِنْہُ۔‘‘ [5]
Flag Counter