Maktaba Wahhabi

130 - 160
۱: امام بخاری نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا:’’ میرے لیے ذکر کیا گیا،کہ بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’ مَنْ لَقِيَ اللّٰہُ لَا یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔‘‘ ’’ جس شخص نے اللہ تعالیٰ سے اس حالت میں ملاقات کی،کہ وہ ان کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہراتا تھا،وہ جنت میں داخل ہوگیا۔‘‘ انہوں [یعنی معاذ رضی اللہ عنہ ] نے پوچھا: ’’ أَ لَا أُبَشِّرُ بِہٖ النَّاسَ؟ ‘‘ ’’ کیا میں اس کی لوگوں کو بشارت نہ دے دوں؟ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لَا،إِنِّيْ أَخَافُ أَنْ یَّتکِلُوْا۔‘‘[1] ’’ نہیں،بلاشبہ مجھے یہ خدشہ ہے،کہ کہیں وہ بھروسہ کرجائیں۔‘‘ یعنی اس بات کو کافی سمجھتے ہوئے،نیک اعمال کرنے چھوڑ جائیں۔ امام بخاری نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کرنے کی حکمت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے: [بَابُ مَنْ خَصَّ بِالْعِلْمِ قَوْمًا دُوْنَ قَوْمٍ کَرَاھِیَۃ أَنْ لَا یَفْھَمُوْا۔] [2] [ اس بارے میں باب،کہ علم کی باتیں کچھ لوگوں تک محدود کرنا اور اس خدشہ کی بنا پر دوسرے لوگوں کو نہ بتلانا،کہ وہ انہیں سمجھ نہ پائیں گے۔] علامہ عینی حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں: ’’ فِیْہِ أَنَّہُ یَجِبُ أَنْ یُخَصَّ بِالْعِلْمِ قَوْمٌ فِیْھِمْ الضَّبْطُ وَصِحَّۃُ
Flag Counter