Maktaba Wahhabi

317 - 352
ترجمہ:’’آپ کہہ دیجئے !میں اس پر تم سے کوئی بدلہ نہیں چاہتا مگر محبت رشتہ داری کی‘‘ (الشوریٰ:۲۳) اس سلسلہ میں متعدد نصوص واردہیں ،بعض نصوص شیخ رحمہ اللہ نے ذکر کی ہیں۔ اہل بیت کایہ مقام ومرتبہ اس صورت میں ہے کہ اگر وہ سنت کے پیروکار اور دین پر مستقیم ہوں جیسا کہ اہل بیت کے سلف ہیں مثلاً: عباس رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد اورعلی رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد۔ البتہ جو لوگ سنت کی مخالفت کرتے ہیں اور دین پر مستقیم نہیں ہیں ان سے محبت جائز نہیں ہے اگر چہ ان کا تعلق اہل بیت سے ہی ہو۔ ’’ویتولونھم‘‘ یہ ’’ ولایۃ ‘‘ (بفتح الواو )سے مأخوذ ہے،جس کا معنی محبت ہے،یعنی اہل السنۃ اہل بیت سے محبت کرتے ہیں ۔ ’’ ویحفظون فیھم وصیۃ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم حیث قال یوم غدیر خم:[اذکرکم اللّٰه فی اھل بیتی ] (مسلم)‘‘ یعنی’’ غدیر خم کے دن ان کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی درج ذیل وصیت کی حفاظت کرتے ہیں : [اذکرکم اللّٰه فی اھل بیتی ](یعنی: میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اللہ تعالیٰ کے خوف کی یاد دلاتا ہوں) (مسلم) ’’غدیر‘‘ سے مراد پانی کا بڑا تالاب ہے۔ ’’ خم‘‘ ایک جگہ کا نام ہے جو ایک قول کے مطابق اس شخص کا نام تھا جس کی طرف وہ تالاب منسوب تھا، جبکہ ایک اور روایت کے مطابق ’’خم‘‘ سے مراد لپٹا ہوا درخت ہے،جس کی طرف وہ تالاب منسوب تھا،یہ مدینہ کے راستے میں واقع ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع سے لوٹتے ہوئے وہاں خطبہ ارشاد فرمایا تھا، اس خطبہ میں وہ الفاظ بھی مذکور تھے جن کا شیخ رحمہ اللہ نے ذکر فرمایاہے، یعنی :[اذکرکم اللّٰه فی اھل بیتی ]جس کامطلب یہ ہے کہ میں تمہیں اپنے اہل بیت کے احترام ،اکرام اور ان کے حقوق کی ادائیگی کے تعلق سے اللہ تعالیٰ کا امر یاد دلاتا ہوں۔
Flag Counter