Maktaba Wahhabi

285 - 352
ترجمہ: اہل السنۃ والجماعۃ کے اصول میں دین اور ایمان ،قول وعمل کا نام ہے یعنی قلب ولسان کا اقرار اور قلب، لسان اور اعضاء کا عمل اور یہ کہ ایمان اطاعت سے بڑھتا ہے اور معصیت سے کم ہوتا ہے ایمان کے متعلق اس نظریہ کے باوجود اہل السنۃ ،اھلِ قبلہ کی مطلق معاصی اور کبائر کی بناء پر تکفیر نہیں کرتے ،جیسا کہ خوارج کرتے ہیں ،بلکہ معاصی کے باوجود اخوت ِایمانی قائم رہتی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ آیتِ قصاص میں فرماتا ہے : { فَمَنْ عُفِیَ لَہٗ مِنْ أَخِیْہِ شَیْئٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ } (البقرۃ:۱۷۸) ترجمہ’’جس کسی کو اس کے بھائی کی طرف سے معافی دے دی جائے اسے بھلائی کی اتباع کرنی چاہیئے‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَاِنْ طَا ئِفَتَانِ مِنَ الْمُوْمِنِیْنَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَیْنَھُمَا…} ا لی قولہ : {اِنَّمَا الْمُوْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ فَأَصْلِحُوا بَیْنَ اَخَوَیْکُمْ} (الحجرات: ۹تا۱۰) ترجمہ:’’ اور اگر مسلمانوں کی دوجماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں میل ملاپ کرادیا کرو۔ پھر اگر ان دونوں میں سے ایک دوسری( جماعت) پر زیادتی کرے تو تم (سب ) اس گروہ سے جو زیادتی کرتا ہے لڑو۔یہاںتک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے ،اگر لوٹ آئے تو انصاف کے ساتھ صلح کرادواور عدل کرو بیشک اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے ۔یاد رکھو سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ کرادیا کرو‘‘ اہل السنۃ فاسق مسلمان سے کلیۃً اسلام سلب نہیں کرتے اور نہ اسے دا ئمی جہنمی قراردیتے ہیں،جیسا کہ معتزلہ کا عقیدہ ہے ، بلکہ فاسق ایمانِ مطلق کے اسم میں داخل رہتا ہے جیسا کہ
Flag Counter