Maktaba Wahhabi

258 - 352
ترجمہ: ’’ کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے سامنے شفاعت کرسکے‘‘ نیز فرمایا:{ مَامِنْ شَفِیْعٍ اِلاَّ مِنْ بَّعْدِ اِذْنِہٖ } (یونس:۳) ترجمہ:’’اس کی اجاز ت کے بغیر کوئی اس کے پاس سفارش کرنے والا نہیں‘‘ دوسری شرط: مشفوع لہ (جس کے حق میں شفاعت ہورہی ہے) کیلئے اللہ تعالیٰ کی ر ضامندی اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:{ وَلَایَشْفَعُوْنَ اِلاَّ لِمَنِ ارْتَضٰی } (الانبیاء: ۲۸) ترجمہ:’’ وہ کسی کی بھی سفارش نہیں کرتے بجز ان کے جن سے اللہ تعالیٰ خوش ہو‘‘ مذکورہ دونوں شرطوں کو اللہ تعالیٰ کے اس قول نے جمع کردیا ہے { وَکَمْ مِنْ مَّلَکٍ فِی السَّمٰوَاتِ لاَ تُغْنِیْ شَفَاعَتُھُمْ شَیْئًا اِلاَّ مِنْ بَّعْدِ اَنْ یَّأْذَنَ اللّٰه لِمَن یَّشَائُ وَیَرْضٰی } (النجم:۲۶) ترجمہ:’’اور بہت سے فرشتے آسمانوں میںہیں جن کی سفارش کچھ بھی نفع نہیں دے سکتی مگر یہ اور بات ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی خوشی اور ا پنی چاہت سے جس کیلئے چاہے اجازت دے دے‘‘ معتزلہ مؤمنوں میں سے مرتکبِ کبیرہ جو مستحق جہنم ہوچکے ہوں کے متعلق شفاعت ، کہ انہیں جہنم میں داخل نہ کیا جائے اورجو جہنم میں داخل ہوچکے ہوں گے کے متعلق شفاعت کہ انہیں جہنم سے نکالا جا ئے ،میں اہل السنۃ کی مخالفت کرتے ہیں (یعنی شفاعت کی پانچویں اور چھٹی قسم کو نہیں مانتے ) انکی حجت اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:{ فَمَا تَنْفَعُھُمْ شَفَاعَۃُ الشَّافِعِیْنَ } (المدثر:۴۸) ترجمہ:’’ انہیں سفارش کرنے والوں کی سفارش نفع نہیں دے گی‘‘ ان کی اس حجت کا جواب یہ ہے کہ یہ آیت کفار کے متعلق وارد ہوئی ہے ، چنانچہ ا نہیں کسی کی شفاعت نفع نہیں دے گی ،البتہ مؤمنوں کو شفاعت ،مذکورہ شروط کے مطابق نفع دے گی۔ مسئلہ شفاعت میں لوگ تین اصناف میں منقسم ہیں:
Flag Counter