Maktaba Wahhabi

23 - 352
شیٔ کا رب اور مالک ہے ،تمام صفاتِ کمال سے متصف ہے، اور ہر عیب اور نقص سے منزہ اور پاک ہے ،وہ اکیلا عبادت کا مستحق ہے ،اس کا کوئی شریک نہیں ہے اس پورے عقیدے کا علم بھی ہو اور اس کے مقتضیٰ پر عمل بھی ہو۔ (۲) ایما ن با لملا ئکہ سے مراد یہ ہے کہ فرشتوں کے موجود ہونے کی تصدیق ہو اور یہ تصدیق کہ وہ ان تمام صفات سے متصف ہیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابِ مقدس میں بیان فرمادیں،جیسا کہ سورۃ الانبیاء کی آیت نمبر (۲۷) میں ہے : { عِبَادُ مُّکَرْمُوْنَ لَایَسْبِقُوْنَہٗ بِالْقَوْلِ وَھُمْ بِأَمْرِہٖ یَعْمَلُوْنَ } ترجمہ:’’ کسی بات میں اللہ تعالیٰ پر پیش دستی نہیں کرتے بلکہ اس کے فرمان پر کاربند ہیں‘‘ قرآن وحدیث میں ملائکہ کی مختلف اصناف اور اوصاف کا ذکر ہے ،اللہ تعالیٰ کی طرف سے انہیں مختلف ڈیوٹیاں تفویض کی گئی ہیں…ان تمام باتوں پر ایمان لانا ضروری ہے۔ ( ۳) ا یمان با لکتب سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں پر جو کتابیں اتاری ہیں ان کی تصدیق کرنا… اور یہ تصدیق کرنا کہ وہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے ،اور حق ،نور اور ہدایت ہے… ان کتابوں میں سے کچھ کے نام اللہ تعالیٰ نے بتادیئے ہیں مثلاً: توراۃ ،انجیل ، زبور اور قرآن ،ان پر ان کے ناموں کے ساتھ ایمان لانا واجب ہے ،اور جن کتابوں کے نام اللہ تعالیٰ نے نہیں بتائے ان پر بھی ایمان لانا واجب ہے ۔ (۴) ا یما ن با لر سل سے مراد ان تمام رسولوں کی تصدیق کرنا جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی خلق کے طر ف مبعوث فرمایا،نیز یہ تصدیق بھی کی جائے کہ انہوں نے پوری امانت کے ساتھ اپنے رب کا پیغام پہنچادیا ،اور انہوں نے جو کچھ فرمایااس میں وہ بالکل سچے ہیں ۔ ہم کسی رسول میں فرق نہیں کرتے ،بلکہ تمام رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں ،جن رسولوں کے نام اللہ نے بیان فرمادیئے ان پر ان ناموں کے ساتھ ایمان رکھتے ہیں ،اور جن رسولوں کے نام نہیں بتلائے ان پر بھی ایمان رکھتے ہیں،جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter