Maktaba Wahhabi

210 - 352
ترجمہ: ایمان باللہ میں یہ بات بھی شامل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے آسمانوں کے اوپر ہونے اور تمام مخلوقات سے بلند پر ہونے پر ایمان لایاجائے ،اللہ تعالیٰ کی یہ صفت کتاب اللہ ،سنتِ متواترہ اور اجماعِ سلف ِصالحین سے ثابت ہے ،اللہ تعالیٰ ہر حال میں بندوں کے ساتھ ہے، بندے جو کچھ عمل کرتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں جانتا ہے ، اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں ان دونوں صفات (علواورمعیت)کو جمع کردیا ہے،اللہ تعالیٰ کافرمان: { ھُوَالَّذِیْ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَویٰ عَلَی الْعَرْشِ یَعْلَمُ مَایَلِجُ فِی الْاَرْضِ وَمَایَخْرُجُ مِنْھَا وَمَایَنْزِلُ مِنَ السَّمَائِ وَمَایَعْرُجُ فِیْھَا وَھُوَ مَعَکُمْ أَیْنَ مَاکُنْتُمْ وَاللّٰه بِمَاتَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ } (ا لحدید: ۴) ترجمہ:’’ وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر مستوی ہوگیا وہ خوب جانتا ہے اس چیز کو جو زمین میں جائے،اور جو اس سے نکلے ،اور جو آسمان سے نیچے آئے اور جو کچھ چڑھ کر اس میں جائے ،اور جہاںکہیں تم ہووہ تمہارے ساتھ ہے اور جو تم کررہے ہواللہ دیکھ رہا ہے‘‘ { وَھُوَ مَعَکُمْ }’’ اللہ تمہارے ساتھ ہے‘‘کا یہ معنی نہیں کہ اللہ تعالیٰ مخلوق کے ساتھ مختلط ہے ،لغتِ عرب بھی اس معنی کوضروری قرار نہیں دیتی،نیز یہ معنی اس فطرتِ سلیمہ کے بھی خلاف ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کوپیدافرمایاہے ۔ دیکھیئے چاند جو کہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے اورایک چھوٹی سی مخلوق ہے ،یہ ہے تو آسمان میں لیکن سفر وحضر میں سب کے ساتھ ساتھ ہوتا ہے ،اسی طرح اللہ تعالیٰ عرش پر بھی ہے اوراس کے ساتھ ساتھ مخلوق کا نگراں ومحافظ اور مخلوق کے اعمال پر مطلع بھی ہے۔
Flag Counter