Maktaba Wahhabi

208 - 352
خامساً: ’’وأھل السنۃ والجماعۃ وسط فی حق اصحاب رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم بین الرافضۃ والخوارج‘‘ اصحابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اہل السنۃ والجماعۃ کا موقف روافض وخوارج کے مقابلہ میں وسطیت واعتدال پر قائم ہے۔ الصحابی : صحابی اسے کہتے ہیں ،جس نے بحا لتِ ایمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی ہو،اوربحا لتِ ایمان وفات پائی ہو۔ الرافضۃ: الرافضہ رفض سے ماخوذ ہے ،اور رفض بمعنی ترک (چھوڑدینا)ہے ،روافض کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ ان لوگوں نے زید بن علی بن الحسین سے کہا کہ آپ ابوبکر وعمر سے اعلانِ برات کریں، زید بن علی بن الحسین نے معاذاللہ کہکر انکار کردیا ،توانہوں نے زید بن علی بن الحسین کو چھوڑدیا۔ اسی بناء پر یہ رافضہ قرارپائے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق ان کا موقف یہ ہے کہ یہ لوگ علی رضی اللہ عنہ اور دیگر اہلِ بیت کے متعلق غلو کاشکار ہیں، اور انہیں دیگر تمام صحابہ پر فضیلت وفوقیت دیتے ہیں،جبکہ باقی تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خصوصاً خلفاء ثلاثہ ابوبکر،عمر،عثمان رضی اللہ عنہم کے متعلق عداوت وبغض رکھتے ہیں ،بلکہ بسا اوقات سب کو یا بعض کو کافر تک قرار دیتے ہیں۔ روافض کے مقابلہ میں خوارج ہیں،جنہوں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور دیگر بہت سے صحابہ کو کافر کہا، انہیں حلال الدم والمال سمجھتے ہوئے ان سے قتال کیا۔ روافض وخوارج کے برعکس اہل السنۃ والجماعۃ اصحابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھتے ہیں اور کسی کے معاملے میں غلو کا شکار نہیں ہیں،تمام صحابہ کی فضیلت کا اعتراف کرتے ہیں، ان کا نظریۂ ہے کہ اصحابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس امت کا افضل ترین طبقہ ہیں ،اس مسئلہ کی مزید وضاحت آگے آئیگی۔
Flag Counter