Maktaba Wahhabi

183 - 352
ترجمہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مریض کیلئے یہ دم سکھلایا’’ائے ہمارے رب جو کہ آسمان میں ہے، تیرا نام پاک ہے،آسمان وزمین میں تیرا امر ہے جس طرح آسمان میں تیری رحمت ہے اسی طرح زمین میں ا پنی رحمت نازل فرما،ہمارے بڑے اور چھوٹے سب گناہ معاف فرمادے ،تو نیک لوگوں کا رب ہے، اس تکلیف پر ا پنی رحمت وشفاء کا کچھ حصہ نازل فرما،اس دم سے مریض شفا یاب ہوجائے گا‘‘ (ابودائود(۳۸۹۲) عمل الیوم واللیلۃ للنسائی(۱۰۳۷)حاکم (۱/۳۴۴) …شرح… اس حدیث سے مریض پر دم کرنے کی مشروعیت ثابت ہورہی ہے بشرطیکہ وہ دم قرآن اور جائز ادعیہ پر مشتمل ہو، لیکن اگر وہ دم شرکیہ اعمال والفاظ پر مشتمل ہو تو پھر ممنوع ہے۔ اللہ تعالیٰ کے آسمان میں ہونے کا معنی آسمان کے اوپر ہونا ہے’’فی‘‘ بمعنی’’علی‘‘ ہے۔ جیسا کہ آیت کریمہ { فَسِیْحُوا فِی الْاَرْضِ } (التوبۃ:۲۰) ترجمہ:’’تم زمین پر چلو پھرو‘‘ میں’’ فی ‘‘بمعنی ’’علی‘‘ہے ،اور یہ بھی جائز ہے کہ ’’فی ‘‘ا پنے اصل معنی یعنی ظرف کیلئے ہو اس صورت میں’’السماء‘‘ مطلق علو کے معنی میںہوگا(پھر ترجمہ یوںہوگا:ہمارا رب جو بلندی میں ہے) ’’ تقد س اسمک ‘‘: اللہ تعالیٰ کے ناموں کے پاک ہونے کا مطلب ہے اس کے نام ہر قسم کے نقص سے پاک ہیں۔لفظ ’’اسم‘‘ مفرد ہے اور ضمیر مخاطب کی طرف مضاف ہے،اس طرح اس سے مراد اللہ تعالیٰ کے تمام نام ہونگے۔ آسمان وزمین میں اللہ تعالیٰ کے’’ امر‘‘ سے مراد امرِ کونی وقدری اور ا مرِشرعی ہے۔ا مرِکونی وقدری سے ہی جمیع مخلوقات وحوادث معرضِ وجود میں آتے ہیں ،اللہ تعالیٰ کا درج ذیل فرمان اسی قبیل سے ہے:
Flag Counter