Maktaba Wahhabi

95 - 98
ذٰلِكُمْ اَزْكٰى لَكُمْ وَاَطْهَرُ ۭ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ ٢٣٢؁} (232:2) ’’جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی عدت پوری کرلیں تو پھر انہیں اپنے (پچھلے) خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکو جب وہ معروف طریقے سے باہم مناکحت پر راضی ہوں تمہیں نصیحت کی جاتی ہے کہ ایسی حرکت ہر گز نہ کرنا اگر تم اللہ اور روز آخر پر ایمان رکھتے ہو، تمہارے لئے شائستہ اور پاکیزہ طریقہ یہی ہے کہ اس سے باز رہو ، اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے۔‘‘ (سورہ بقرہ، آیت نمبر232) مسئلہ نمبر137زمانہ عدت میں رجعی طلاق والی عورت کو اپنے ساتھ رکھنا چاہئے۔ مسئلہ نمبر138:زمانہ عدت میں شوہر رجعی طلاق والی عورت کے نان ونفقہ کا ذمہ دار ہے۔ { اَسْکِنُوْہُنَّ مِنْ حَیْثُ سَکَنْتُمْ مِّنْ وُّجْدِکُمْ وَلاَ تُضَآرُّ وْہُنَّ لِتُضَیِّقُوْا عَلَیْہِنَّ ط وَ اِنْ کُنَّ اُوْلاَتِ حَمْلٍ فَانْفِقُوْا عَلَیْہِنَّ حَتّٰی یَضَعْنَ حَمْلَہُنَّ ج فَاِنْ اَرْضَعْنَ لَکُمْ فَآتُوْہُنَّ اُجُوْرَہُنَّ ج وَاْتَمِرُوْا بَیْنَکُمْ بِمَعْرُوْفٍ ج وَ اِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ لَہٗ اُخْرٰی }(6:65) ’’عورتوں کو (زمانہ عدت میں) اسی جگہ رکھو جہاں تم رہتے ہو جیسی کچھ بھی جگہ تمہیں میسر ہو اور تنگ کرنے کے لئے عورتوں کو مت ستاؤ پھر اگر وہ تمہارے (بچے کو) دودھ پلائیں تو ان کی اجرت انہیں دو اور بھلے طریقے سے (اجرت کا معاملہ ) باہمی گفت و شنید سے طے کر لو لیکن اگر تم نے (اجرت طے کرنے میں) ایک دوسرے کو تنگ کیا تو بچے کوکوئی اور عورت دودھ پلا لے گی۔‘‘ (سورہ طلاق ، آیت نمبر6) مسئلہ نمبر139:غیر حاملہ اور مدخولہ مطلقہ کی عدت تین طہر یا تین حیض ہے۔ وضاحت : حدیث کے لئے مسئلہ نمبر11ملاحظہ فرمائیں مسئلہ نمبر140:غیر مدخولہ مطلقہ کی کوئی عدت نہیں۔ وضاحت : حدیث کے لئے مسئلہ نمبر24ملاحظہ فرمائیں مسئلہ نمبر141:جس عورت کا شوہر فوت ہوجائے اس کی عدت سوگ چار ماہ دس دن ہے۔
Flag Counter