((أترک من أعمال السر ما لا یحسن بک أن تعملہ في العلانیۃ۔))[1]
’’پوشیدگی کے ان اعمال کو چھوڑدیجیے جن کا کرنا اعلانیہ میں تمہارے ساتھ اچھا نہیں لگتا ۔‘‘
صحابی
(۱) صحابی کی تعریف
(ب) صحابی کا حال
(ج) سب سے آخر میں مرنے والے صحابی کی موت کی معرفت کا فائدہ
(د) صحابہ میں سے کثرت روایت والے ۔
(ا) صحابی کی تعریف :
جس کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ملاپ ہوا ہو‘ یا اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایمان کی حالت میں دیکھا ہو‘ اور اسی پر اس کی موت ہوئی ہو۔
اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں ‘ جو مرتد ہوگئے تھے ‘ اور پھر اسلام میں داخل ہوگئے۔ جیسا کہ اشعث بن قیس ۔یہ ان لوگوں میں سے ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مرتد ہوگئے تھے ۔انہیں قید کرکے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے پاس لایا گیا ‘ تو انہوں نے توبہ کی ‘ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے یہ توبہ قبول کرلی ۔
اس سے وہ لوگ خارج ہیں جو ایمان لائے مگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مل نہیں سکے ۔ جیسا کہ نجاشی ۔ اور وہ لوگ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مرتد ہوگئے ‘ اور اسی حالت میں ان کی موت آگئی ۔ جیساکہ عبد اللہ بن أخطل جسے فتح مکہ کے دن قتل کیا گیا ‘ اور ربیعہ بن امیہ بن خلف جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں مرتد ہوا ‘ اور حالت ارتداد میں ہی اس کی موت واقع ہوگئی ۔
|