(ب) اسناد کی اقسام:
سند کی دو قسمیں ہیں : عالی اور نازل :
عالی … عالی سند اسے کہتے ہیں جو صحت کے قریب تر ہو۔‘‘ او رنازل اس کا عکس ہے ۔
علو کی دو قسمیں ہیں ‘علو صفت اور علو عدد ۔
۱: صفت میں علو: یہ کہ راوی دوسری سندکے راویوں کی نسبت سے ضبط اور عدالت میں زیادہ قوی ہو۔
۲: عدد میں علو: ایک سند میں راویوں کی تعداد دوسری سند کے راویوں کی نسبت کم ہو۔
قلت عدد اس لیے علو ِ سند میں شمار ہوتا ہے کہ جب بھی واسطے کم ہوں گے تو خطأ کا احتمال کم ہوگا ، اور سند صحت کے قریب تر ہوگی ۔‘‘
نازل…: علو کے مد مقابل کو کہتے ہیں ‘ اس کی بھی دو قسمیں ہیں : نزول صفت اورنزول عدد ۔
۱: نزول ِصفت: یہ کہ راوی دوسری سندکے راویوں کی نسبت سے ضبط اور عدالت میں زیادہ ضعیف ہو ۔
۲: نزولِ عدد: ایک سند میں راویوں کی تعداد دوسری سند کے راویوں کی نسبت زیادہ ہو۔
او ربسا اوقات علو صفت اور علو سند دونوں قسمیں ایک ہی سند میں جمع ہوجاتی ہیں ‘اس وقت یہ سند صفت او رعدد دونوں اعتبار سے عالی ہوگی۔
اور کبھی ان میں سے ایک صفت کو چھوڑ کر دوسری پائی جاتی ہے ۔اس وقت سند صفت کے اعتبار سے عالی ہوگی اور عدد کے اعتبار سے نازل ہوگی ، اور کبھی اس کا عکس ہوگا ۔
فائدہ…: عالی اور نازل ہونے کی پہچان حاصل کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ تعارض کے وقت عالی سند والی حدیث کو ترجیح دی جاتی ہے۔
ج: سب سے صحیح سند:
حقیقت تو یہ ہے کہ کسی خاص سند پر اصح الأسانید ہونے کا حکم نہیں لگایا جاسکتا ۔بیشک
|