﴿ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَإِنَّا لَہُ لَحَافِظُونَ﴾ (الحجر:۹)
’’ بے شک ہم نے ہی اس کتاب کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں ۔‘‘
مستدل بالسنۃ سے احتجاج:
سنت سے احتجاج کرنے والے کے لیے دو امور کی بہت ضرورت ہے :
۱: اس کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہونے میں تامل ونظر۔ اس لیے کہ ہر وہ چیز جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ہو ‘صحیح نہیں ہوتی۔
۲: حکم پر نص کی دلالت میں نظر ۔
حدیث میں تأمل و نظر کے لیے ایسے قوانین بنانے کی ضرورت پیش آئی جن کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب مقبول اور مردود روایت میں فرق ہوجائے۔ علماء کرام رحمہ اللہ نے یہ فریضہ انجام دیا ‘ اور اس ( فن ) کا نام رکھا ’’ مصطلح الحدیث ۔‘‘
ہم نے اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے :پہلا حصہ جو پہلے سال میں مقرر نصاب کو شامل ہے ۔ اور دوسرا حصہ دوسرے سال میں مقرر نصاب کو شامل ہے ۔
( اس سے شیخ رحمہ اللہ کی مراد جامعہ امام کا نصاب ہے ) ۔
میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ ہمارے عمل کو خالص اپنی رضا کے لیے بنادے ، اپنی چاہت کے مطابق اور اپنے بندوں کے لیے نفع مند ‘ بیشک وہ بہت سخی اور مہربان ہے ۔
****
|