کرتے تھے ۔ جس پر آپ کی صحیح کے تراجم گواہ ہیں ۔
آپ کا انتقال خراسان سے دو فرسخ کے فاصلہ پر ’’ خرتنک ‘‘ شہر میں ‘ عید الفطر کی رات سن ۲۵۶ ہجری میں ، تیرہ دن کم باسٹھ سال کی عمر میں ہوا۔
آپ نے اپنی تصنیفات میں بہت سا علم اپنے پیچھے چھوڑا۔
رحمہ اللّٰہ تعالیٰ وجزاہ عن المسلمین خیراً۔
٭ صحیح مسلم :
یہ مشہور کتاب ہے جسے مسلم بن حجاج قشیری رحمہ اللہ نے لکھا ہے ۔ اس میں جو آپ کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث تھیں ‘ جمع کی ہیں ۔
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ اس کتاب کی تالیف میں آپ انتہائی احتیاط ‘ تقوی‘ ورع اور معرفت کی اس راہ پر چلے ہیں جو محدودے چند لوگوں کے نصیب میں آتی ہے۔
آپ (موضوع کے لحاظ سے ) مناسب احادیث کو ایک جگہ جمع کرتے ۔ اور ابواب کے لحاظ سے مرتب حدیث کی سندیں اور ان کے الفاظ بیان کرتے ۔ لیکن آپ تراجم نہیں بیان کرتے ، یا تو حجم کے بڑھ جانے کے خوف سے ۔ یا کسی اور وجہ سے ۔
اس کے تراجم بہت سارے شارحین نے لکھے ہیں ‘ ان میں سب سے بہتر اور أچھے تراجم ’’ امام نووی رحمہ اللہ ‘‘کے ہیں ۔ مکرر حدیث کو ملاکر احادیث کی تعداد ۷۲۷۵ ہے ۔ مکرر حدیث کو چھوڑ کر باقی تعداد ۴۰۰۰ رہ جاتی ہے ۔
علماء کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحت کے لحاظ سے یہ بخاری کے بعد دوسرے نمبر پر ہے ۔بخاری اور مسلم کے درمیان تقابل پر یہ شعر کہا گیا ہے:
تشاجر القوم فی البخاری ومسلم لدی و قالوا: أی ذین تقدم
فقلت لقد فاق البخاری صحۃ کما فاق فی حسن الصناعۃ مسلم
|