(۲)… اداء کے قبول کی شروط
(۳)… ادا کے صیغے
(ا) اداء کی تعریف :
ادا…: دوسرے تک حدیث پہنچانا (جیسے استاد شاگرد کو کوئی حدیث بتائے )۔
حدیث کو ویسے ہی اداکیا جائے /پہنچایا جائے جیسے اس حدیث کو سنا ہے؛ حتی کہ ادا کے صیغوں میں بھی رد و بدل نہ کرے؛ حدثنی کو أخبرنی سے یا سمعت یا اس طرح کے دیگر الفاظ سے نہ بدلے؛ اس لیے کہ اصطلاح میں ان کے معانی میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ امام أحمد رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے؛ آپ نے فرمایا: ’’حدثنی ؛ حدثنا ؛ سمعت ؛ اور اخبرنا کے الفاظ میں اپنے شیخ کی پیروی کریں اور اس سے آگے تجاوز نہ کریں ۔‘‘
(۲) اداء کے قبول کی شروط:
اداء کے قبول کی کئی شرائط ہیں ‘ ان میں سے :
(۱)… عقل : مجنون ‘ یا عقل میں خلل والے سے حدیث قبول نہیں کی جائے گی۔ اور نہ ہی اس انسان کی حدیث قبول کی جائے گی جس کی تمییز اور پہچان بڑھاپے کی وجہ سے ختم ہوچکی ہو۔
(۲)… بالغ ہونا : کم عمر نابالغ سے حدیث قبول نہیں ہوگی۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ : (مراھق )کم قابل اعتماد عمر لڑکے کی حدیث پر اعتبار کیا جائے گا ۔
(۳)… اسلام : کافر سے حدیث سے قبول نہیں ہوگی‘ خواہ وہ حدیث لیتے وقت مسلمان ہی ہو۔
(۴)… عدالت : فاسق سے حد یث سے قبول نہیں ہوگی‘ خواہ وہ حدیث لیتے وقت عادل ہی ہو۔
(۵)… موانع سے سلامتی: نیند کے غلبہ ‘ یا ایسی مشغولیت کی وجہ سے حدیث قبول نہیں ہوگی
|