مخضرمین صحابہ وتابعین کے درمیان ایک مستقل طبقہ ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ حضرات کبار تابعین ہیں ۔بعض علماء کرام رحمۃ اللہ علیہم نے ان کی تعداد چالیس بیان کی ہے۔ ان میں سے:
احنف بن قیس ، اسو دبن یزید ‘سعد بن ایاس ‘ عبد اللہ بن عکیم ، عمرو بن میمون ، ابو مسلم الخولانی ‘ اور حبشہ کا بادشاہ نجا شی رحمۃ اللہ علیہم قابل ذکر ہیں ۔
(ب) اس کی روایت کا حکم :
مخضرم کی حدیث مرسل ِ تابعی کی قسم میں سے منقطع ہے ۔اس کے قبول ہونے میں اور تابعی کی مرسل کے قبول ہونے میں اختلاف ہے ۔
تابعی:
تابعی وہ ہے جس کی صحابی سے ملاقات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان کی حالت میں ہوئی ہو‘ اور پھر اسی حالت میں اس کی وفات ہوگئی ہو۔
تابعین بہت زیادہ ہیں ‘ ان کا شمار ممکن نہیں ہے ۔ان کے تین طبقات ہیں :
کبری…: جس کی اکثر روایات صحابہ سے ہوں ‘ جیسے سعید بن مسیب ، عروۃ بن زبیر ‘ اور علقمہ بن قیس رحمۃ اللہ علیہم ۔
صغری…: جن کی اکثر روایات تابعین سے ہوں ‘ اورانہوں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بہت کم روایات نقل کی ہوں ۔ جیسے : ابراہیم النخعی ‘ أبو زناد ، یحي بن سعید رحمۃ اللہ علیہم ۔
وسطی…: جن کی روایات صحابہ اور کبار تابعین سے کثرت کیساتھ ہوں ۔ جیسے حسن بصری ‘ محمد بن سیرین ‘ مجاہد ‘ عکرمہ ‘ قتادۃ ، شعبی ، زہری ، عطاء ، عمر بن عبد العزیز، سالم بن عبد اللہ بن عمر بن خطاب رحمۃ اللہ علیہم ۔‘‘
****
|