Maktaba Wahhabi

94 - 322
۔۱۱۔ فلاح یافتہ مومنوں کا [شرم گاہوں کی حفاظت] کرنا ۔۱۲۔ حفاظت نہ کرنے والے کا [قابلِ ملامت] اور [تجاوزِ حد میں انتہا کو پہنچنے والا] ہونا ارشادِ تعالیٰ ہے: {قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ۔ الَّذِیْنَ ہُمْ فِیْ صَلَاتِہِمْ خَاشِعُوْنَ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِلزَّکٰوۃِ فَاعِلُوْنَ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَ۔ اِِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ فَاِِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ۔ فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَ۔}[1] [یقینا ان ایمان والوں نے فلاح پالی، جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں اور جو بے کار باتوں سے منہ موڑنے والے ہیں اور جو زکاۃ ادا کرنے والے ہیں اور جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں، مگر اپنی بیویوں اور لونڈیوں سے، تو وہ یقینا لائقِ ملامت نہیں۔ پس جو کوئی اُس کے علاوہ (کوئی اور راستہ) تلاش کریں، تو وہی لوگ حد سے تجاوز کرنے میں انتہا کو پہنچنے والے ہیں]۔ ان آیاتِ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والوں اور حفاظت نہ کرنے والوں، دونوں قسموں کے لوگوں کا انجام بیان فرمایا ہے۔
Flag Counter