Maktaba Wahhabi

98 - 322
طرح اللہ تعالیٰ کا کسی خصلت کی صرف مرتبہ ایک مذمت کرکے اس سے روکنا، اہلِ ایمان کو اس سے دور کرنے کے لیے بہت کافی ہے، تو جب اللہ تعالیٰ کسی وصف کی خوبی دو بار اور کسی خصلت کی مذمت دو مرتبہ فرمائیں، تو اہلِ ایمان کا ردّ عمل کیا ہونا چاہیے؟ یہ سوال امت کے ہر ذی شعور کے لیے ہے۔ ۔۱۳۔ زبان اور شرم گاہ کی حفاظت پر جنت کی ضمانت زنا کی شدید قباحت اور سنگین بُرائی کو واضح کرنے والی ایک بات یہ ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زبان اور شرم گاہ کی حفاظت کرنے والے کے لیے جنت کی ضمانت دی ہے۔ امام بخاری نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، (کہ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَنْ یَّضْمَنْ لِيْ مَا بَیْنَ لَحْیَیْہِ وَمَا بَیْنَ رِجْلَیْہِ أَضْمَنْ لَہُ الْجَنَّۃَ۔‘‘[1] ’’جس شخص نے مجھے اپنی زبان اور شرم گاہ کی ضمانت دی، تو میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔‘‘ [زبان اور شرم گاہ کی ضمانت دینے] سے مقصود ان پر عائد کردہ ذمہ داری پورا کرنا ہے۔ جہاں زبان پر بولنا واجب ہے، وہاں اسے حرکت دے اور لایعنی باتوں سے اسے باز رکھے۔ شرم گاہ کو حلال میں استعمال کرے اور حرام سے روکے۔[2]
Flag Counter