Maktaba Wahhabi

229 - 322
خطرہ کے متعلق اسی کتاب میں ہے: ’’نوجوانوں کے لیے جنسی تعلقات سے منتقل ہونے والے امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ ان میں اپنے جنسی شرکاء میں جنسی امراض کے وجود کے انکار کا رجحان ہوتا ہے۔ وہ سابقہ منصوبہ بندی کے بجائے فوری طور پر جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں۔ غیر محفوظ جنسی روابط کے ساتھ وہ الکحل، ماری جانا (Marijuana) وغیرہ چیزوں کا استعمال کرتے ہیں، جس سے صورتِ حال بدل جاتی ہے اور انھیں بہت زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘[1] ۔۳۔ زنا کی کثرت والے ملکوں میں جنسی امراض کی بہتات زنا کے باعث جنسی امراض پھیلنے کی تائید اس بات سے بھی ہوتی ہے، کہ جن ممالک میں زنا عام ہے، وہاں جنسی امراض کی بھی کثرت ہے۔ اس بارے میں درج ذیل چھ اقتباسات ملاحظہ فرمائیے: Syphilis) سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کی رپورٹ میں لکھا ہے: ’’امریکا میں سال ۱۹۵۶۔۱۹۵۷ میں آتشک میں سات ہزار چھ سو شہری مبتلا ہوئے، جب کہ ۱۹۶۰۔۱۹۶۱ء میں ان مریضوں کی تعداد بیس ہزار
Flag Counter