Maktaba Wahhabi

279 - 322
تبصرہ: طلاق کے واقعات شادیوں کی تعداد کے نصف سے زیادہ تھے۔ ہ: مغربی دنیا میں عائلی نظام کا مستقبل: بعض لوگ یہ سوال اٹھاتے ہیں، کہ کیا ان حالات میں مغربی دنیا میں عائلی نظام باقی بھی رہے گا یا نہیں؟ اس سوال کا جواب مغربی مفکر پیری گلموٹ سے سنتے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں: ’’بہت سے حقائق اس بات پر دلالت کناں ہیں، کہ ایک معاشرتی ادارے کی حیثیت سے کنبے کو کئی اطراف سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان تغیرات کے رونما ہونے میں اگرچہ سویڈن سب پر سبقت لے گیا ہے، لیکن دوسرے ممالک خصوصاً ڈنمارک اور ناروے میں نظر آنے والی صورتِ حال کے پیش نظر شاید کنبہ بچوں کی پیدائش کے لیے واحد قانونی دائرہ نہیں رہے گا۔‘‘[1] و: کنبے کے قیام و بقا کے لیے ضرورتِ عفت کے متعلق قرآنی اشارہ: جہاں جنسی انارکی کا غلبہ ہو، وہاں کنبہ کس طرح باقی رہ سکتا ہے؟ قرآن کریم نے بہت پہلے سے یہ اشارہ دے دیا ہے، کہ فحاشی سے اجتناب کے بغیر کنبے کا قیام اور بقا ممکن نہیں۔ ارشادِ ربانی ہے:
Flag Counter