Maktaba Wahhabi

55 - 322
۶: زانیوں کی دنیوی سزائیں: حضرت مسیح۔ علیہ السلام ۔ یہودیت کو منسوخ کرنے کے لیے نہیں، بلکہ اس کی تکمیل کی خاطر تشریف لائے۔ انجیل متی میں ان کا فرمان ہے: ’’یہ نہ سمجھو، کہ میں توریت یا نبیوں کی کتابوں کو منسوخ کرنے آیا ہوں۔ منسوخ کرنے نہیں، بلکہ پورا کرنے آیا ہوں، کیونکہ میں تم سے سچ کہتا ہوں، کہ جب تک آسمان اور زمین ٹل نہ جائیں، ایک نقطہ یا ایک شوشہ توریت سے ہرگز نہ ٹلے گا، جب تک سب کچھ پورا نہ ہوجائے۔ پس جو کوئی اِن چھوٹے سے چھوٹے حکموں میں سے کسی بھی کو توڑے گا اور یہی آدمیوں کو سکھائے گا، وہ آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا کہلائے گا، لیکن جو اُن پر عمل کرے گا اور اُن کی تعلیم دے گا، وہ آسمان کی بادشاہی میں بڑا کہلائے گا۔‘‘[1] جیسا کہ بیان کیا جاچکا ہے،[2] کہ تورات میں زانیوں کے لیے قتل، آگ میں جلانے، اور سنگسار کرنے کی سزائیں ہیں اور مذکورہ بالا اقتباس کی رُو سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام تورات کے احکام کی تنسیخ کے لیے نہیں، بلکہ تکمیل کی خاطر تشریف لائے ہیں۔ لہٰذا زنا کی بنا پر، یہودیت میں موجود تمام دنیوی سزائیں، عیسائیت میں بھی ہوں گی۔ انجیل مقدس کے حاشیہ میں مذکورہ بالا اقتباس کی شرح میں ہے: ’’یسوع مسیح۔ علیہ السلام ۔ کی تعلیمات نے توریت یا نبیوں کی تعلیم کی جگہ نہیں لی، بلکہ اُس کی تعلیم سکھاتی ہے، کہ لوگ توریت کے مدعا اور مقصود کے مطابق کس طرح زندگی بسر کرسکتے ہیں۔‘‘[3]
Flag Counter